Skip to main content

Posts

دوسروں کو کچھ دینا ہی زندگی ہے

کالج کے پہلے دن ہمارے پروفیسر نے اپنا تعارف کرایا اور ہمیں چیلنج دیا کہ ہم یہاں کسی ایسے شخص سے جان پہچان بنائیں جسے ہم پہلے سے نہیں جانتے تھے۔   میں اپنی باری پر اِدھر اُدھر دیکھنے کے لیے کھڑا ہوا تو اچانک محسوس ہوا کہ کسی نرم ہاتھ نے میرے کندھے کو چھوا ہے ۔  میں نے مڑ کر دیکھا تو, جھریوں زدہ چہرے والی درمیانے قد کی ایک بوڑھی عورت مجھے دیکھ رہی تھی ۔   اس کے دمکتے ہوئے چہرے پر ایک ایسی شاندار اور خوبصورت مسکراہٹ تھی جس سے اسکا پورا وجود روشن تھا۔  اس نے کہا، "ہیلو ہینڈسم۔  میرا نام" روز" ہے۔  میری عمر ستاسی سال ہے۔  کیا میں آپ کو جپھی ڈال سکتی ہوں؟"  میں ہنسا اور پرجوش انداز میں جواب دیا، "یقیناً آپ مجھے گلے مل سکتی ہیں!"  اور پھر اس نے آگے بڑھ کر مجھے ایک زبردست جادو کی جپھی ڈالی کہ جیسے لیموں نچوڑا جا رہا ہو۔ میں ایک ستاسی سالہ بوڑھی خاتون کو کمرہ جماعت میں دیکھ کر ابھی تک حیران تھا، وہ میری حیرانی کو بھانپتے ہوئے   اچانک کسی نوعمر لڑکی کی طرح شرماتے ہوئے کہنے لگی ، "میں یہاں ایک امیر شوہر تلاش کرنے، اس سے شادی کرکے دو بچے پیدا ک...

786 عدد کی حقیقت

🥀 *786 کی حقیقت کیا ہے؟*🥀              ===========       کیا 786 ہندؤں کے بھگوان "ہری کرشنا" کے نام کے حروف کا مجموعہ ہے؟      عام طور پر خطوط، دستاویزات اور تحریروں وغیرہ میں بسم اللہ کے بجائے "786" لکھ دیا جاتا ہے، کہا یہ جاتا ہے کہ ان کاغذات کے زمین پر گرنے سے بسم اللہ کے پاکیزہ حروف کی بے ادبی ہوتی ہے، ان کو بے ادبی سے بچانے کیلئے "786" لکھ دیا جاتا ہے۔     جبکہ اسلامی تعلیم واضح طور پر یہ ہے کہ ہر کام اللہ تعالٰی کے نام سے شروع کرنا چاہیے، خط یا کسی بھی تحریر سے پہلے بطور "بسم اللہ" کے 786 لکھنا ایک گمراہ کن بات ہے، کیونکہ 786 لکھ کر تحریر شروع کرنے کا یہ طریقہ ہم کو قرآن وسنت میں کہیں بھی نہیں ملتا ہے، کوئی بھی نیک کام شروع کرنے سے پہلے زبان سے "بسم الله الرحمن الرحیم" ادا کرنا یا لکھنا بہت ہی اچھا اور ثواب کا کام ہے، اللہ تعالی نے قرآن حکیم کو بھی "بسم الله الرحمن الرحیم" سے ہی شروع فرمایا ہے جو کام اللہ تعالٰی کے نام سے شروع نہ کیا جائے اس میں برکت نہیں ہوتی اور وہ پایہ تکمیل تک بھی نہیں پہنچتا۔ ...

زندگی گزارنے کے نفسیاتی اصول

  *🔑"دس نفسیاتی مسائل کے حل" 🔑* *1:* اگر آپ ڈیپریس ہیں اور کوئی آپ کو چھوڑ گیا ہے تو کبھی تنہا Room میں لائیٹ آف کرکے نا بیٹھیں۔یہ جو اندھیرا ہوتا ہے انسان کو یہ بتا رہا ہوتا ہے کہ اس کی زندگی میں کچھ باقی نہیں ہے۔وہ اکیلا ہے.اور سب مطلبی ہیں۔ *2:* اگر آپ اداس ہیں تو چھوٹے بچوں کے پاس جاکر بیٹھ جائیں۔ان کی شرارتیں دیکھیں تو یقیناً آپ کو اپنا بچپن یاد آجائے گا اور آپ کے چہرے پہ مسکراہٹ پھیل جائے گی۔ *3:* اور جن کو لگتا ہے کہ ان کی زندگی بے معنی ہے اور سب کچھ ختم ہوچکا ہے تو You Tube پہ جاکر Real Heros in The Life لکھ کر سرچ کر لیں۔ ان کو inspiration ملے گی کہ زندگی میں کسی کے جانے سے کچھ بھی ختم نہیں ہوتا۔آدمی بڑا اپنے لیئے ہوتا ہے لیکن انسان بڑا انسانیت کی خدمت سے ہوتا ہے۔ *4:* اگر آپ مسلمان ہیں یا کسی بھی مذہب سے ہیں تو آپ نماز یا کوئی بھی عبادت کرسکتے ہیں۔ اور اپنے رب کے سامنے رو سکتے ہیں ۔ کیونکہ ہر چیز اس رب کی طرف سے ہوتی ہے۔بس یہ شیطان ہے جو ہمیں بدگمان کر دیتا ہے۔ *5:* اگر کوئی آپ سے شادی کا وعدہ کرکے یا آپ کو طلاق دے گیا ہے یا آپ کی علیحدگی ہوگئی ہے۔تو آپ کی زندگی خ...

وجد و رقص قرآان و سنت کی روشنی میں

  وجد و رقص قرآن واحادیث مبارکہ کی روشنی میں::: وجد و تواجد وجد :وجد ایک ایسا روحانی جزبہ ہے۔ جو اللہ کی طرف سے باطن انسانی پر وارد ہو جس کے نتیجہ میں خوشی یا غم کی کیفیت پیدا ہوتی ہے اس جزبہ کے وارد ہونے سے باطن کی ہیت بدل جاتی ہے اور اس کے اندر رجوع اِلَی الله کا شوق پیدا ہوتا ہے گویا وجد ایک قسم کی راحت ہے یہ اس شخص کو حاصل ہوتی ہے جس کی صفات نفس مغلوب ہوں اور اس کی نظریں اللہ تعالٰی کی طرف لگی ہوں۔ وجد بعض اہل ایمان میں سے ایسے لوگوں کو ہوتا ہے کہ جب وہ قرآن پاک کی تلاوت یا نعت سنتے ہیں یا اللہ کا ذکر کرتے ہیں تو خشیت الٰہی یا محبت الٰہی یا محبت رسول ﷺ کی وجہ سےیا اولیاء اللہ کی منقبت یا تعریف و توصیف سننے کی وجہ سے ایک خاص کیفیت طاری ہوتی ہے۔ خصوصاً جب اللہ کا ذکر کیا جاتا ہےتو ذاکرین پہ انوار و تجلیات کا ورود ہوتا ہے جس کی وجہ سے ان کے جسم مختلف حرکات کرنے لگتے ہیں ۔ کبھی وہ رونے لگتے ہیں کبھی بھاگنے لگتے ہیں کبھی بیہوش ہو جاتے ہیں اور کبھی ادھر کبھی اُدھر کبھی آگے کبھی پیچھے جھکتے اور گرتے ہیں اور کبھی ان کے جسم تڑپنے لگتے ۔ یہ تمام حرکات غیر اختیاری ہوتی ہیں اس وقت انسان کا...

پنجابی زبان کے لازوال اقوال

پنجابی  زبان   دے   لازوال اقوال  ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔         ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔        ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میرا     آکھا      مَن         لے  پُترا ھَر     گل      پَلے     بَنھ   لے  پُترا موڑاں   والی    راہ     نئیں چَنگی نِت     بیگانی   چاہ   نئیں  چَنگی اَصلوں    ھولا    دِل    نئیں چَنگا بہتا       وڈا      تِل     نئیں چَنگا بوھتی   کِھلری   وَل   نئیں چَنگی کَنڈوں    اوھلے   گل   نئیں چَنگی تِڑھ  کے  ماری  چھال نئیں چَنگی بوھتی    لَمی    کال   نئیں چَنگی ‏رُکھاں    تَھلے    مَچ   نئیں چَنگا ڈھیر   فَسادی  ...

ایک اعرابی کی دعا۔اور حضرت عمر کی آمین

ایک عجیب و غریب دعاء _______________________ حضرت عمرؓ رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں سرورِ کائنات ﷺ  کے روضہٕ اقدس کی زیارت کے لئے گئے وہاں روضہ کے سامنے ایک (اعرابی) دیہاتی کھڑا دعا مانگ رہا تھا حضرت عمرؓ اس کے پیچھے خاموش کھڑے ہو گئے وہ اعرابی یہ دعا مانگ رہا تھا *(اے میرے رب یہ آپ کے حبیب ﷺ ہیں ، میں آپ کا بندہ (غلام ) ہوں اور شیطان آپ کا دشمن ہے) اے میرے رب اگر آپ میری  مغفرت کر دیں گے تو آپ کےحبیبﷺ خوش ہو جائیں گے اور آپ کا یہ بندہ کامیاب ہو جائے گا اور آپ کا دشمن غمگین اور ذلیل و خوار ہو جائے گا اور اگر آپ نے میری مغفرت نہ فرمائی تو آپ کے حبیبﷺ پریشان ہو جائیں گے ، دشمن خوش ہو جائے گا اور یہ بندہ ہلاک ہو جائے گا۔  آپ بہت کرم اور عزت و شرف والے اس بات سے بہت بلند و بالا ہیں  کہ آپ اپنے حبیب ﷺ کو پریشان ، اپنے دشمن کو خوش اور اپنے بندے کو ہلاک کریں۔*  *اے میرے اللہ شرفاءِ عرب کا دستور ہے کہ جب ان میں سے کسی سردار کا انتقال ہو جاتا ہے تو اس کی قبر پر اس کے تمام غلاموں کو آزاد کر دیا جاتا ہے اور یہ تو تمام جہانوں کے سردار کی قبر مبارک ہے مجھے ان کی قبر مبارک ...

پاکستان اور جمہوریت

میڈیا کا ادھورا کردار ملک کے سیاسی منظرنامے پر نظر ڈالیں تو نیچے سے اوپر تک کرپشن، بدعنوانیوں، اقربا پروری کے مناظر ہی نظر آتے ہیں۔ سیاسی عمائدین کے خلاف کرپشن کیسز کی سماعت کو دیکھتے دیکھتے عوام کی سماعت اور بصارت دھندلا جاتی ہے۔ یہ سلسلہ نیا نہیں، 69 سال سے یہی سلسلہ جاری ہے۔ اس منظرنامے کو دیکھ کر ذہن میں یہ خیال آنا فطری بات ہے کہ یہ سلسلہ ختم کیوں نہیں ہو پاتا؟ اس سوال کے جواب میں یہ حقیقت سامنے آتی ہے کہ 69سال سے ملک کا اقتدار اور سیاسی قیادت کرپٹ مافیا کے ہاتھوں میں جکڑی ہوئی ہے۔ اس کا ایک روایتی علاج یہ تجویز کیا جاتا ہے کہ ’’جمہوریت‘‘ ہی ان جان لیوا بیماریوں کو دور کرسکتی ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ جمہوریت سیاسی تاریخ کی ایک ترقی یافتہ شکل ہے، لیکن کیا واقعی جمہوریت وہی ہے جس کی تعریف سیاسی مفکروں کی طرف سے کی جاتی ہے؟ یہ سوال اس لیے ضروری اور انتہائی اہمیت کا حامل ہے کہ اس جواب کی روشنی ہی میں ہم ہماری جمہوریت کا چہرہ دیکھ سکتے ہیں۔ اس ملک کی سب سے بڑی بدقسمتی یہ ہے کہ یہاں روز اول ہی سے زمینی اشرافیہ سیاست اور اقتدار پر قبضہ کیے بیٹھی ہے۔ اور وہ تمام مکروہات جو معاشروں اور م...