Skip to main content

786 عدد کی حقیقت

🥀 *786 کی حقیقت کیا ہے؟*🥀
             =========== 


     کیا 786 ہندؤں کے بھگوان "ہری کرشنا" کے نام کے حروف کا مجموعہ ہے؟

     عام طور پر خطوط، دستاویزات اور تحریروں وغیرہ میں بسم اللہ کے بجائے "786" لکھ دیا جاتا ہے، کہا یہ جاتا ہے کہ ان کاغذات کے زمین پر گرنے سے بسم اللہ کے پاکیزہ حروف کی بے ادبی ہوتی ہے، ان کو بے ادبی سے بچانے کیلئے "786" لکھ دیا جاتا ہے۔

    جبکہ اسلامی تعلیم واضح طور پر یہ ہے کہ ہر کام اللہ تعالٰی کے نام سے شروع کرنا چاہیے، خط یا کسی بھی تحریر سے پہلے بطور "بسم اللہ" کے 786 لکھنا ایک گمراہ کن بات ہے، کیونکہ 786 لکھ کر تحریر شروع کرنے کا یہ طریقہ ہم کو قرآن وسنت میں کہیں بھی نہیں ملتا ہے، کوئی بھی نیک کام شروع کرنے سے پہلے زبان سے "بسم الله الرحمن الرحیم" ادا کرنا یا لکھنا بہت ہی اچھا اور ثواب کا کام ہے، اللہ تعالی نے قرآن حکیم کو بھی "بسم الله الرحمن الرحیم" سے ہی شروع فرمایا ہے جو کام اللہ تعالٰی کے نام سے شروع نہ کیا جائے اس میں برکت نہیں ہوتی اور وہ پایہ تکمیل تک بھی نہیں پہنچتا۔

     یہ بات قابل غور ہے کہ کیا اس طرح اللہ تعالیٰ کا نام لینے کے بجائے 786 لکھ دینا صحیح ہے؟
فرض کیجئے کسی کے نام کے اعداد کا مجموعہ 420 ہو اور کوئی اسے نام کے بجائے مسٹر 420 کہہ کر پکارے تو اس کا ردعمل کیا ہو گا؟ 

     اسی طرح اگر کسی کا نام انور ہے تو اس کو 257 صاحب کہہ کرنہیں بلایا جاتا، اگر کسی کو مولانا صاحب کی بجائے 128 صاحب کہہ کر بلایا جائے تو یقیناً وہ ناراض ہوجائیں گے، پھر کیا وجہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کے مقدس نام کے ساتھ ایسا سلوک کیا جائے، اسی لئے بسم اللہ کی بجائے 786 کا استعمال کسی طرح بھی پسندیدہ نہیں ہے۔

    اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ پھر 786 ہے کیا؟ جب ہم علم الاعداد پر نظر ڈالتے ہیں تو ہمیں انتہائی خطرناک صورتِ حال نظر آتی ہے،آپ کو یہ جان کر حیرت ہو گی کہ 786 ہندؤں کے بھگوان "ہری کرشنا" کے نام کے حروف کا مجموعہ ہے، حروف ابجد کے حساب سے اسی کے یہ اعداد نکلتے ہیں، برصغیر پاک و ہند کے مسلمان سیکڑوں برس تک ہندؤں کے ساتھ اکٹھے رہے ہیں، وہ 786 استعمال کرتے ہونگے، اس کی تشریح انہوں نے مسلمانوں کے سامنے غلط انداز میں کی ہو گی اور انہوں نے اس کو صحیح سمجھ کر 786 کا استعمال شروع کر دیا۔

    بسم اللہ کے اعداد کا مجموعہ کسی بھی صورت میں 786 نہیں بنتا، بسم اللہ الرحمٰن الرحیم کے 786 نہیں بلکہ 787 اعداد ہوتے ہیں اور ہرے کرشنا کے 786 اعداد بنتے ہیں۔تفصیلات حسبِ ذیل ہیں۔
ب س م ا ل ل ہ (بسم اللہ)
2+60+40+1+30+30+5 (168)
ا ل ر ح م ا ن (الرحمٰن)
1+30+200+8+40+1+50 (330)
ا ل ر ح ی م (الرحیم)
1+30+200+8+10+40 (289)
787=168+330+289
مجموعی نمبر787 ہوتا ہے جبکہ ''ہرے کرشنا'' اور روی شنکرکا مجموعی نمبر786 ہوتا ہے۔ تفصیلات حسب ذیل ہیں۔
ہ ر ی ک ر ش ن ا (ہرے کرشنا)
5+200+10+20+200+300+50+1=786
ر و ی ش ن ک ر (روی شنکر)
200+6+10+300+50+20+200=786

      بسم اللہ الرحمن الرحیم کی ایک اورأصل حقیقت

۔ #

 

Comments

Popular posts from this blog

The History of Calander.

  بارہ مہینوں کے نام کیسے پڑے؟ تاریخ کے جھروکوں میں جھانکنے کاموقع دینے والی دلچسپ داستان سال کے365 دن 12؍ مہینے رکھتے ہیں۔ ان میں کوئی30، کوئی31 اور کوئی28 یا29 دن کا ہوتا ہے۔  ان مہینوں کے نام کس طرح رکھے گئے، یہ داستان دلچسپ پس منظر رکھتی ہے۔                                  جنوری عیسوی سال کے پہلے مہینے کا نام، رومیوں کے ایک دیوتا جانس (Janus) کے نام پر رکھا گیا۔  جانس دیوتا کے متعلق کہا جاتا ہے کہ اس کی پوجا صرف جنگ کے دنوں میں کی جاتی تھی ,امن میں نہیں۔ دیوتا کے دو سر تھے، جن سے وہ بیک وقت آگے پیچھے دیکھ سکتا تھا۔اس مہینے کا نام جانس یوں رکھا گیاکہ جس طرح دیوتا اپنے دو سروں کی وجہ سے آگے پیچھے دیکھ سکتا ہے، اسی طرح انسان بھی جنوری میں اپنے ماضی و حال کا جائزہ لیتا ہے۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ جنوری کا لفظ لاطینی زبان کے لفظ جنوا (Janua) سے اخذ کیاگیا جس کا مطلب ہے ’’دروازہ‘‘۔ یوں جنوری کا مطلب ہوا ’’سال کا دروازہ‘‘۔ماہ جنوری31؍ دِنوں پر مشتمل ہے۔           ...

The history of December Holidays

  The December holidays in the Indian subcontinent originated during the period of British rule (the British Raj). Origin of Public Holiday: As the ruling power was Christian, Christmas Day (December 25th) was established as a major public and government holiday throughout British India. Early Celebrations: Records from colonial-era cities like Calcutta (Kolkata) show elaborate and extensive Christmas celebrations by the European community beginning as early as the mid-18th century and becoming more widespread and lavish by the 19th century. Banks and government offices would typically close Winter School Vacations The Fortnight Break: The British-style education system introduced a fortnight-long (two-week) break around the Christmas and New Year period. This was a direct import of the academic calendar from the United Kingdom. This practice was well-established by the early to mid-19th century. Climatic Necessity: For many colder, high-altitude regions (especially in the north), ...

Hazrat Ali

  مولا علی علیہ السلام کون؟؟؟؟ ایک عظیم تعارف مودت سے لبریز ایک خوبصورت تحریر وہ علی :جو عین اسلام ہیں وہ علی :جو کل ایمان ہیں وہ علی: جو خانہ کعبہ میں پیدا ہوا اور مسجد کوفہ میں شہید کیا گیا۔ وہ علی :جس نے آنکھ کھولی تو سب سے پہلے مصحف روئے نبی کی زیارت کی اور جو نور میں ،خلق میں ،تبلیغ میں،راحت میں ،کلفت میں،بزم میں،رزم میں غرض ہر منزل میں رسول خدا کا ہم رکاب ہیں ۔ وہ علی: جو خاتم الرسل کا بھائی اور وصی ہیں وہ علی : جوفاطمہ الزہرا کا شوہر تھا۔ وہ علی :جو سرداران جنت حسنین علیہما السلام کا باپ تھا۔ وہ علی :جو نہ صرف مومن آل محمد تھا بلکہ خدا کے آخری نبی خاتم الرسل کا شاہد و گواہ بھی تھا۔ وہ علی: جو ایسا عبادت گزارتھا کہ حالت نماز میں پاوں سے تیر نکال لیا گیا اوراسے احساس تک نہیں ہوا۔ وہ علی :جس کی زندگی انتہائی سادہ اورپاکیزہ تھی۔ وہ علی: جس نے تمام عمر محنت و مزدوری کی اورع جو کی خشک روٹی کھا تا رہا۔ وہ علی: جو علوم کائنات کا حامل تھا اور جسے زبان وحی سے مدینۃ العلم کا لقب عطا ہوا۔ وہ علی: جس نے مسجد کوفہ کی منبر سے سلونی سلونی قبل ان تفقدونی کا علان کیا۔ وہ علی: جس کے عدل کی ...