Skip to main content

Posts

Showing posts from May, 2020

Asool Faqar . A page from May 2013

Asool Faqar . A page from May 2013 عامل پروفیسرالسید سردار حسین مستانہ

Asool Faqar . One page from past

THREE FACTS OF LIFE.

THREE FACTS OF LIFE. *تین فطری قوانین جو کڑوے ہیں لیکن حق ہیں* *پہلا قانون فطرت*  اگر کھیت میں دانہ نہ ڈالا جاۓ تو قدرت اسے گھاس پھوس سے بھر دیتی ہے. اسی طرح اگر دماغ کو اچھی فکروں سے نہ بھرا جاۓ تو کج فکری اسے اپنا مسکن بنا لیتی ہے. *دوسرا قانون فطرت* جس کے پاس جوکچھ ہوتا ہے وہی بانٹتا ہے. *خوش انسان* خوشی بانٹتا ہے *غمزدہ انسان* غم بانٹتا ہے. *عالم* علم بانٹتا ہے *مذہبی اور دیندار انسان* دین بانٹتا ہے. *خوف زدہ انسان* خوف بانٹتا ہے. *تیسرا قانون فطرت* آپ کو زندگی سے جو کچھ بھی حاصل ہو اسے *ہضم کرنا سیکھیں!* اس لۓ کہ *کھانا* ہضم نہ ہونے پر بیماریاں پیدا ہوتی اور بڑھتی ہیں اسی طرح *مال وثروت* ہضم نہ ہونے کی صورت میں ریاکاری بڑھتی ہے. *بات* نہ ہضم ہونے پر چغلی بڑھتی ہے. *تعریف* نہ ہضم ہونے کی صورت میں غرور میں اضافہ ہوتا ہے. *مذمت* کے ہضم نہ ہونے کی وجہ سے دشمنی بڑھتی ہے. *غم* ہضم نہ ہونے کی صورت میں مایوسی بڑھتی ہے ۔ *اقتدار اور طاقت* نہ ہضم ہونے کی صورت میں خطرات میں اضافہ ہوتا ہے.

Sultan Saluhdin Ayobi.

SULTAN SALUHDIN AYOBI. گورنر نجم الدین ایوب کافی عمر ہونے تک شادی سے انکار کرتا رہا۔ ایک دن اس کے بھائی اسدالدین شیر کوہ نے اس سے کہا ۔ " بھائی ! تم شادی کیوں نہیں کرتے؟ " نجم الدین نے جواب دیا ۔ " میں کسی کو اپنے قابل نہیں سمجھتا. " یہ سن کر اسدالدین نے کہا ۔ " میں آپ کے لیے رشتہ مانگوں ؟ " " کس کا ؟ " " ملک شاہ بن سلطان محمد بن ملک شاہ سلجوقی کی بیٹی کا یا وزیر المک کی بیٹی کا....؟ " یہ سن کر نجم الدین بولا ۔ " وہ میرے لائق نہیں ۔۔۔۔۔۔ " اسدالدین دھک سے رہ گیا ۔ " پھر کون آپ کے لائق ہوگی ؟ " نجم الدین نے جواب دیا ۔ " مجھے ایسی نیک بیوی چاہیے ،جو میرا ہاتھ پکڑ کر مجھے جنت میں لے جائے اور اس سے میرا ایک ایسا بیٹا پیدا ہو ، جس کی وہ بہترین تربیت کرے ، وہ شاہ سوار ہو اور مسلمانوں کا قبلہ اول واپس لے.... " اسدالدین کو نجم الدین کی بات پسند نہ آئی اور اس نے کہا ۔ " ایسی لڑکی آپ کو کہاں ملے گی؟ " نجم الدین نے جواب دیا۔ " نیت میں خلوص ہو ، تو اللہ نصیب کرے...

How to lead life

HOW TO LEAD LIFE. ISHFAQ AHMAD اشفاق احمد کہتے ہیں جس پہ کرم ہے، اُس سے کبھی پنگا نہ لینا۔ وہ تو کرم پہ چل رہا ہے۔ تم چلتی مشین میں ہاتھ دو گے، اُڑ جاؤ گے۔ کرم کا فارمولا تو کوئی نہیں ۔اُس کرم کی وجہ ڈھونڈو۔ جہاں تک میرا مشاہدہ ہے، جب بھی کوئی ایسا شخص دیکھا جس پر ربّ کا کرم تھا، اُسے عاجز پایا۔ پوری عقل کے باوجود بس سیدھا سا بندہ۔ بہت تیزی نہیں دکھائے گا۔ اُلجھائے گا نہیں۔ رستہ دے دے گا۔ بہت زیادہ غصّہ نہیں کرے گا۔ سادہ بات کرے گا۔ میں نے ہر کرم ہوئے شخص کو مخلص دیکھا ـــ اخلاص والا۔۔۔ غلطی کو مان جاتا ہے۔ معذرت کر لیتا ہے۔ سرنڈر کردیتا ہے۔ *جس پر کرم ہوا ہے ناں، میں نے اُسے دوسروں کے لئے فائدہ مند دیکھا۔* یہ ہو ہی نہیں سکتا کہ آپ کی ذات سے نفع ہو رہا ہو، اور اللہ آپ کے لئے کشادگی کو روک دے؛ وہ اور کرم کرے گا۔ میں نے ہر صاحبِ کرم کو احسان کرتے دیکھا ہے۔ حق سے زیادہ دیتا ہے۔ اُس کا درجن 13 کا ہوتا ہے، 12 کا نہیں۔ اللہ کے کرم کے پہیے کو چلانے کے لئے آپ بھی درجن 13 کا کرو اپنی زندگی میں۔ *اپنی کمٹمنٹ سے تھوڑا زیادہ احسان کیا کرو۔* نئیں تو کیا ہو گا؟...

Hazrat Ali ka khutba with out Alif.

HAZRAT ALI'S SERMON WITH OUT ALIF ایک مرتبہ گفتگو چلی کہ حروف تہجی میں وہ کونسا حرف ہے جس کا استعمال اتنا زیادہ کہ اس کے بغیر ایک جملہ بھی نہیں بن سکتا مجلس میں بیٹھے تمام احباب کا اتفاق ہوگیا کہ وہ حرف "الف" ہے امام اول حضرت سیّدناعلی المرتضیٰ علیہ السّلام بھی موجود تھے، آپ نے فی البدیہہ ایک خطبہ کہا جو اب بھی کتب میں تین سے چار صفحات پر مشتمل ہےاور پورے خطبے میں ایک بھی ،الف، نہیں ہے گزشتہ دنوں اسے پڑھنے کا اتفاق ہوا تو عقل دنگ اور حیران رہ گئی. کیا شاندار و کمال فضائل ہیں شیر خدا نفس رسول امام الاولیاء سیدنا علی المرتضی علیہ السلام کے سبحان اللہ بغیر الف کے حضرت علی کا دیا جانے والا  خطبہ عربی متن: حَمِدتُ مَن عَظُمَت مِنَّتُهُ، وَ سَبَغَت نِعمَتُهُ، وَ سَبَقَت رَحمَتُهُ، وَ تَمَّت کَلِمَتُهُ، وَ نَفَذَت مَشیَّتُهُ، وَ بَلَغَت حُجَّتُهُ، و عَدَلَت قَضیَّتُهُ، وَ حَمِدتُ حَمَدَ مُقِرٍّ بِرُبوبیَّتِهِ، مُتَخَضِّعٍ لِعُبودیَّتِهِ، مُتَنَصِّلٍ مِن خَطیئتِهِ، مُعتَرِفٍ بِتَوحیَدِهِ، مُستَعیذٍ مِن وَعیدِهِ، مُؤَمِّلٍ مِن رَبِّهِ مَغفِرَةً تُنجیهِ، یَومَ یُشغَلُ عَن فَ...

اصول فقر فلسفہ علم الہیات

فلسفہ صبر

اصول فقر السید سردار حسین مستانہ

مقدمہ اصول فقر

مقدمہ اصول فقر

پاکستان اور اس کے لوگ

اچھے لوگ کل رات موبائل چارجنگ پہ لگایا تو معلوم ہوا کہ چراغوں میں روشنی نہیں رہی ۔ یعنی چارجنگ والا پوائنٹ جسے جیک کہتے ہیں وہ شائد خراب ہو گیا ہے ۔ صبح اٹھ کر بازار کا رخ کیا جہاں شہر کی سب سے بڑی موبائل مارکیٹ ہے ۔ ہر کسی نے کہا موبائل دے جائیں شام کو لے جائیے گا، جیک تبدیل ہو گا۔ ایک تو اپنے سامنے کام کروانا چاہتا تھا دوسرا موبائل کھلوانا نہیں چاہتا تھا کہ اس سے ظاہر ہے مارکیٹ ویلیو کم ہو جاتی ہے۔ اپنے ایک مخلص ورکر سے کہا کوئی جاننے والا ہو تو بتاؤ ۔ اس نے کہا آپ میری طرف  آ جائیں ، گھر کے پاس ایک چھوٹی سی دکان ہے لیکن بندہ ایماندار اور کاریگر ہے۔ رسک لینا پڑا لیکن کینال روڈ اور کشمیر روڈ سے ملحقہ ایک آبادی میں واقع اس دکان پہ چلا گیا۔ ایک نو عمر لڑکا موبائیل سیٹ مرمت کر رہا تھا۔ کہا یار جیک چینج کر دو۔ کہنے لگا لائیے دکھائیں۔ چیک کرنے کے بعد بولا ، تبدیل کرنے کی ضرورت نہیں ، تھوڑا سا کاربن آ گیا ہے صاف کر دیتا ہوں۔ پانچ منٹ کے بعد بولا اب چارجر لگا کر چیک کریں ۔ بہت حیرت ہوئی کہ بالکل درست چارجنگ ہو رہی تھی۔ پیسے پوچھے تو کہنے لگا یہ کون سا کوئی...

ISLAMIC HISTORY. AURANGZAIB ALAMGIR

Aurangzaib Alamgir.  *"استاد اور شاگرد"* مُلا احمد جیون ہندوستان کے مغل بادشاہ اورنگ زیب عالمگیر کے استاد تھے۔ اورنگ زیب اپنے استاد کا بہت احترام کرتے تھے۔ اور استاد بھی اپنے شاگرد پر فخر کرتے تھے۔ جب اورنگ زیب ہندوستان کے بادشاہ بنے تو انہوں نے اپنے غلام کے ذریعے  استاد کو پیغام بھیجا کہ وہ کسی دن دہلی تشریف لائیں اور خدمت کا موقع دیں۔ اتفاق سے وہ رمضان کا مہینہ تھا اور مدرسہ کے طالب علموں کو بھی چھٹیاں تھی۔ چنانچہ انہوں نے دہلی کا رُخ کیا۔ استاد اور شاگرد کی ملاقات عصر کی نماز کے بعد دہلی کی جامع مسجد میں ہوئی۔  استاد کو اپنے ساتھ لے کر اورنگ زیب شاہی قلعے کی طرف چل پڑے۔ رمضان کا سارا مہینہ اورنگ زیب اور استاد نے اکھٹے گزارا۔ عید کی نماز اکھٹے ادا کرنے کے بعد مُلا جیون نے واپسی کا ارادہ ظاہر کیا۔ بادشاہ نے جیب سے ایک چونّی نکال کر اپنے استاد کو پیش کی۔ استاد نے بڑی خوشی سے نذرانہ قبول کیا اور گھر کی طرف چل پڑے۔  اس کے بعد اورنگ زیب دکن کی لڑائیوں میں اتنے مصروف ہوئے کہ چودہ سال تک دہلی آنا نصیب نہ ہوا۔ جب وہ واپس آئے تو وزیر اعظم نے بتایا۔ مُلا احمد جیون ایک بہت بڑ...

RESPECT TEACHERS

Respect teachers for better nation. کالم #استاد_کو_عزت_دو  کو فیس بک اور وٹس اپ پر ضرور شئیر کریں تاکہ احکام بالا تک ٹیچرز کی آواز پہنچ سکے شکریہ 👈👈 چند دنوں پہلے امریکہ کے ایک بہت بڑے بزنس مین کا انٹرویو پڑھ رہا تھا پورے انٹرویو کی ایک لاٸن نے مجھے بہت متاثر کیا اور اِسی وجہ سے وہ لائن آج تک دماغ کے یاداشت والے خلیے میں محفوظ ہے۔ موصوف کہتے ہیں کہ جو کمپنی اپنے ایمپلاٸی (ورکر) کو مطمئن نہیں کر سکتی وہ اپنے کسٹمر کو کیا مطمئن کرے گی۔؟ بظاہر یہ ایک چھوٹی سی بات ہے لیکن اِس میں بہت بڑی حکمت چھپی ہے اور اکثر ایسا ہم اپنے معاشرے میں دیکھتے بھی ہیں۔ جن میں ٹیچرز سرفہرست ہیں وہ سرکاری یا غیر سرکاری اداروں کی طرف سے دی جانے والی تنخواہوں اور مراعات سے مطمئن نہیں ہیں اور اپنے جاب کے بارے شکوے کرتے نظر آتے ہیں۔ آپ زرا غور کریں جس معاشرے یا قوم کی تعمیر کرنے والا معمار یعنی استاد ہی مطمعن نہیں بھلا وہ ایک مطمئن نسل یا قوم کیسے پیدا کر سکتا ہے۔؟ دنیا کے خوشحال اور علم و تعلیم سے آشنا ممالک کو اگر دیکھا جاٸے تو وہاں سب سے ریسپیکٹ ایبل اور سب سے زیادہ مطمئن پروفیشنل استاد ہے۔ جرمنی اور جاپان ...

How to get progress!

HOW TO GET PROGRESS!  *اپنی محرومی کو طاقت بنائیں* *ناکامی کی وجہ معذوری نہیں، مایوسی ہے* *(قاسم علی شاہ ۔۔۔کتاب،ترغیب سے اخذ)* ہرگزرتے دن کے ساتھ وہ دکھ اور کرب کے سمندر میں ڈوبتا چلا جا رہا تھا۔ آٹھ برس کی عمر میں اس نے دل برداشتہ ہوکر خودکشی کی کوشش کی لیکن اس میں ناکام رہا۔ دوبارہ خودکشی کرنے کی ٹھانی لیکن اس بار اسے اپنے والدین کا خیال آیا اور اس نے ارادہ ترک کردیا۔ میرے لیپ ٹاپ پر اس کی تصویر ہے اور وہ تصویر میری زندگی کو سب سے زیادہ متحرک کرنے والی تصویر ہے۔سوچیے کسی شخص کے دونوں ہاتھ اور دونوں پاؤں نہ ہوں…تو اس کی زندگی کیسی ہوگی؟ یہ تصویر نِک ووئی چیچ کی ہے۔ وہ جب پیدا ہوا تو اس کے ہاتھ اور پیر نہیں تھے۔ دوسرے لفظوں میں وہ دنیا کا معذور ترین بچہ تھا۔ لیکن آج نک دنیا کے متحرک ترین اور مؤثر ترین لوگوں میں شمار ہوتا ہے۔ لاکھوں لوگ اس کی زندگی بدلنے والی بیسٹ سیلر کتاب "Unstoppable" سے فائدہ اُٹھا چکے ہیں۔ امریکہ میں وہ ایک غیر تجارتی تنظیم "Life without limbs" کا صدر ہے۔ وہ ایک موٹیویشنل کمپنی "Attitude is Attitude" کا مالک بھی ہے ۔ بے شمار ادار...

Who are we in The Holy Quran

Who are we in the Holy Quran. خود کو قرآن مجید میں ڈھونڈیں. انتہائی​ دلچسپ اور سبق  آموز ميں قرآن ميں کہاں ہوں ؟ ------- ایک جليل القدر تابعی اور عرب سردار احنف بن قيس ايک دن بيٹھے ہوئے تھے کہ کسی نے يہ آيت پڑھی لَقَدْ أَنزَلْنَا إِلَيْكُمْ كِتَابًا فِيهِ ذِكْرُكُمْ أَفَلَا تَعْقِلُونَ (سورۃ انبياء 10) (ترجمہ) ”ہم نے تمہاری طرف ايسی کتاب نازل کی جس ميں تمہارا تذکرہ ہے، کيا تم نہيں سمجھتے ہو“۔ وہ چونک پڑے اور کہا کہ ذرا قرآن مجيد تو لاؤ۔ اس ميں، ميں اپنا تذکرہ تلاش کروں، اور ديکھوں کہ ميں کن لوگوں کے ساتھ ہوں، اور کن سے مجھے مشابہت ہے؟ انہوں نے قرآن مجيد کھولا، کچھ لوگوں کے پاس سے ان کا گزر ہوا، جن کی تعريف يہ کی گئی تھی كَانُوا قَلِيلًا مِّنَ اللَّيْلِ مَا يَهْجَعُونَ o وَبِالْأَسْحَارِ هُمْ يَسْتَغْفِرُونَ o وَفِي أَمْوَالِهِمْ حَقٌّ لِّلسَّائِلِ وَالْمَحْرُومِ ِ (الذريٰت-17،18،19) (ترجمہ) ”رات کے تھوڑے حصے ميں سوتے تھے، اور اوقات سحر ميں بخشش مانگا کرتے تھے، اور ان کے مال ميں مانگنے والے اور نہ مانگنے والے (دونوں) کا حق ہوتا تھا“۔ کچھ اور لوگ نظر آئے جن کا حال يہ تھا، تَتَجَافَى ...

The history of Masjid Nabvi.SAW.

THE HISTORY OF MASJID NABVI. "مسجد نبوی ص کی تعمیر" لوگ تاج محل کو محبت کی علامت قرار دیتے ھیں مگر یقین کریں کہ عثمانی دور میں مسجد نبوی ﷺ کی تعمیر تعمیرات کی دنیا میں محبت اور عقیدت کی معراج ھے ذرا پڑھیے اور اپنے دلوں کو عشق نبی ﷺ سے منور کریں۔ ترکوں نے جب مسجد نبوی کی تعمیر کاارادہ کیا تو انہوں نے اپنی وسیع عریض ریاست میں اعلان کیا کہ انھیں عمارت  سازی سے متعلق فنون کے ماہرین درکار ھیں، اعلان کرنے کی دیر تھی کہ ھر علم کے مانے ھوۓ لوگوں نے اپنی خدمات پیش کیں،  سلطان کے حکم سے استنبول کے باہر ایک شہر بسایا گیا جس میں اطراف عالم سے آنے والے ان ماہرین کو الگ الگ محلوں میں بسایا گیا اس کے بعد عقیدت اور حیرت کا ایسا باب شروع ھوا جس کی نظیر مشکل ھے.  خلیفۂ وقت جو دنیا کا سب سے بڑا فرمانروا تھا شہر میں آیا اور ھر شعبے کے ماہر کو تاکید کی کہ اپنے ذھین ترین بچے کو اپنا فن اس طرح سکھاۓ کہ اسے یکتا و بیمثال کر دے اس اثنا میں ترک حکومت اس بچے کو حافظ قرآن اور شہسوار بناۓ گی  دنیا کی تاریخ کا یہ عجیب و غریب منصوبہ کئی سال جاری رھا 25 سال بعد نوجوانوں...

ISLAM AND CONCEPT OF WIFE.

Islam  and concept of wife. ایک زبردست تحریر ۔۔۔۔kppsc  اردو ميں جسے ہم “بيوی ” بولتے هيں قرآن مجيد ميں اس کے لئے تین لفظ استعمال ہوئے ہیں 1- إمراءة  2- زوجة 3- صاحبة إمراءة :  امراءة سے مراد ايسی بيوی جس سے جسمانی تعلق تو ہو مگر ذہنی تعلق نہ ہو زوجة : ايسی بيوی جس سے ذہنی اور جسمانی دونوں تعلقات ہوں  يعنی ذهنی اور جسمانی دونوں طرح ہم آہنگی ہو صاحبة : ايسی بيوی جس سے نه جسمانی تعلق ہو نہ ذہنی تعلق ہو اب ذرا قرآن مجيد كی آيات پر غور كيجئے : 1- امراءة حضرت نوح اور حضرت لوط عليهما السلام كی بيوياں مسلمان نہیں ہوئی تھيں تو قرآن مجيد ميں ان كو  " امراءة نوح " اور " امراءة لوط "  كہہ كر پكارا هے، اسی طرح فرعون كی بيوی مسلمان هو گئی تھی تو قرآن نے اسكو بھی " وامراءة فرعون" کہ كر پكارا هے   (ملاحظه كريں سورة التحريم كے آخری آيات ميں) یہاں پر جسمانی تعلق تو تھا اس لئے کہ بيوياں تهيں ليكن ذهنی ہم آہنگی نہیں تھی اس لئے کہ مذہب مختلف تھا 2- زوجة :  جہاں جسمانی اور ذہنی پوری طرح ہم آہنگی ہو وہاں...

How to get progress.!

How to get progress! ایک دن پروفیسر صاحب سے جوتا پالش کرنے والے بچے نے جوتا پالش کرتے کرتے پوچھا  ’’ماسٹر صاحب! کیا میں بھی بڑا آدمی بن سکتا ہوں‘‘ پروفیسر نے قہقہہ لگا کر جواب دیا ’’دنیا کا ہر شخص بڑا آدمی بن سکتا ہے‘‘ بچے کا اگلا سوال تھا ’’کیسے؟‘‘ پروفیسر نے اپنے بیگ سے چاک نکالا‘اوراسکےکھوکھے کی دیوار پر دائیں سے بائیں تین لکیریں لگائیں‘ پہلی لکیر پر محنت‘ محنت اور محنت لکھا‘ دوسری لکیر پر ایمانداری‘ ایمانداری اور ایمانداری لکھا اور تیسری لکیر پر صرف ایک لفظ ہنر )Skill( لکھا۔ بچہ پروفیسر کو چپ چاپ دیکھتا رہا‘ پروفیسر یہ لکھنے کے بعد بچے کی طرف مڑا اور بولا: ترقی کے تین زینے ہوتے ہیں‘ پہلا زینہ محنت ہے. آپ جو بھی ہیں‘ آپ اگر صبح‘ دوپہر اور شام تین اوقات میں محنت کر سکتے ہیں تو آپ تیس فیصد کامیاب ہو جائیں گے. آپ کوئی سا بھی کام شروع کر دیں، آپ کی دکان‘ فیکٹری‘ دفتر یا کھوکھا صبح سب سے پہلے کھلنا چاہئے اور رات کو آخر میں بند ہونا چاہئے‘ آپ کامیاب ہو جائیں گے‘‘۔ پروفیسر نے کہا ’’ہمارے اردگرد موجود نوے فیصد لوگ سست ہیں‘ یہ ...