Skip to main content

9اشیا بار بار گرم کر کے نہ کھائیں۔۔۔۔۔

 


9 ایسی چیزیں جنھیں  بار بار گرم کر کے کھانا خطرناک اور نقصاندہ ہے. !!


◀1  آلو 


” آلو کےسالن کو  بار بار گرم کر کے !

بڑےشوق سےکھانا پسند کرتے ھیں !!

مگر آلو کو دوبارہ گرم کرنے سے !

اس میں بوٹيلينم بيکٹيريا پيدا ہو جاتا ہے !!!

جس سےآلو کا  سالن سلو پوائزن (slow poison)میں تبديل  ہو جاتا ہے ؟؟؟

جس کی وجہ سے کمزوری!

نظر کا کم ہو جانا  !

بولنےمیں دِکت ! 

اور فالج کا اندیشہ بڑہ جاتا ہے

مگر اس کے اثرات ظاہر ہونے میں وقت لگتا ہے !

اس لیۓ ہمں پتہ نہیں چلتا  کہ یہ بیماریاں کیسے اور کس طرح اٸیں ؟؟؟ 


◀2   تيل

” اکثر  دیکھا گیا ہےکہ جو تيل يا گھی ہم تلنے کے لیٸے استعمال کرتے ہیں! 

پکوڑے,  مٹھایاں وغيره بناتےہیں  ! 

اس گھی  یا تیل وغيره کو کافی دفعہ استعمال کرتے ہیں!!

کافی دنوں تک  !! ! 

جب تک وہ خود ڈل نہ جاۓ؟؟

اس طرح کرنا صحت کے لیۓ بہت ذیادہ نقصان دہ ہے. !!! 


تيل کو دوبارہ  گرم کرنے سے ان اِلڊی آئٽس بنتے ہیں !!

اور اس میں۽  ٽوکسن پيدا ہوتا ہے !

جس کی وجہ سے

(acidity, hi blood pressure, heart problems ،cancer ) 

تيزابيت ! 

بي پي کا بڑہ جانا !!

دل, کينسر جيسی بيماريوں کا باعث بنتا ہے .!مگر ہم قسمت پرچھوڑ دیتے ہیں اور کہہ دیتے ہیں کہ

ہمارے گهر میں نه شراب نوشی ہے !

اور نه کوٸی نشہ کرتا ہے!

نه ہی کوٸی سگريٽ نوشي کرتاہے !!

نه ہی کوٸی ایسی  موروثي بيماري ہے !!!

تو یہ  جان ليوا بيماريوں میں کس طرح مبتلا ہو گٸۓ ؟؟

اس کا پتہ ہی نہیں کہ یہ بیماریاں

ایک ہی گھی یا تيل کو بار بار گرم کرنے سے یہ آٸی ہیں. !!! 


◀ 3 چاۓ

” چاۓ اگر ٹھنڈی ہو جاۓ تو پھر اس کو گرم کر کے پی جاتے ہیں !!

مگر ہمیں اس بات کا پتہ ہی نہیں کہ اس طرح کرنے سے !!

جگر کو کافی نقصان ہوتا ہے!!!

 خٗون کی نالیوں کو بڑأ کر دیتی ہیں اور اس کی سبب !!

 دل کی تکليف پيدا ہو جاتی ہے !!

چاۓ کو دوبارہ  گرم کرنے سے !

چاۓ میں(ٹينک ايسڈ) پيدا ہو جاتا ہے !

جو صحت کے لیٸے بہت زیادہ نقصان دہ ہے.؟؟؟ 


◀ 4 چاول

” چاول اکثر لوگ صبح والے شام کو  اور شام والےصبح کو استعمال کرتے ہیں!!





چاول پکانے سے ہی اس میں (بيسيلا سيريس) بيکٹيريا پيدا ہو جاتا ہے !

چاولوں کو دوبارہ گرم کرنے سے وہ بيکٽيريا ڈبل ہو جاتے ہیں !!

بیکٹیریا ذیادہ تعداد میں پیٹ کے اندر جانے سے پیٹ کو خراب کر دیتے ہیں  !!! 

جس وجہ سے پیٹ کی تکلیف جاتی ہی نہیں اور علاج وغیرہ کرانے سے بھی نہیں جاتی ؟

اور ہم  پريشان ہو جاتے ہیں کہ کیا ہو گیا تکلیف ختم نہیں ہو رہی کوٸی دوا اثر نہیں کر رہی  !!

اس کا اصل سبب چاولوں کو دوبارہ گرم کر کے کھانا ہی ہے؟؟ 


◀ 5 گوشت

” اگر تو آپ گوشت کھانے کے شوقین ہیں تو خواہ مخواہ گوشت کو دوبارہ گرم کر کے نہ کھاٸو !!

کیونکہ دوبارہ گرم کرنے سے ان میں موجود پروٹين 

اپنا اثر تبديل کر دیتا ہے!

اور پیٹ میں خرابی پیدا  ہو جاتی ہے !!

اور آھستہ آھستہ دوسری بيماريوں کا سبب بنتی ہیں !!! 


◀ 6 پالک

” پالک کو دوبارہ گرم کرنے سے ان میں موجود نائٹريٽ 

خطرناک زهر میں تبديل ہو جاتا ہے !

مطلب (slow poison) بن جاتا ہے !!

پالک کو دوبارہ گرم کر کے استعمال کرنے سے !

جسم میں (ٹاکسن) جمع ہو جاتے ہیں  !!

اور کينسر جیسےموضی مرض پيدا ہو جاتے ہیں. !!! 






◀7 انڈہ (بيضا)

” جو لوگ انڈے کو شوق سے کھاتے ہیں!

ان کو شايد يہ پتہ نہیں کہ ؟

انڈوں کو دوبارہ گرم کرنے سے !

اس میں ایسے زھریلے مادے پيدا ہو جاتے ہیں !!

جو (digestion system) ڈائجيشن سسٹم کو

 خراب کر دیتے ہیں  !!!

 ڈائجيشن سسٹم کا بگاڑ یعنی سو بیماریوں کو دعوت عام دینے کے مترادف ہے ؟؟؟ 


◀8 سبز دھنیا

” اگر آپ لوگ سبز دھنیا کو دوبارہ گرم کر کھاتے ہو تو 

اس میں موجود نائٹريٹ نائٹرائٹس میں تبديل ہو جاتے ہیں 

 یہ ایک طرح کا ٹاکسن ہے

يعنی زهر ھے

يہ جسم میں آجانے سے کتنی ہی قسم کی بیماریوں کو جنم دیتا ہے ؟؟ 


◀ 9 چقندر 

” اگر آپ چقندر کھانے کے شوقین ہو تو یہ خیال رکھنا

  ! 

چقندر کو دوبارہ  گرم نہیں کرنا کیونکہ وہ زهريلا ہو جاتا ہے !!

یہ جسم میں ایسی خطرناک بيمارياں پيدا کرتا ہے جس کا علاج بہت مشکل ہو جاتا ہے !!

Comments

Popular posts from this blog

The History of Calander.

  بارہ مہینوں کے نام کیسے پڑے؟ تاریخ کے جھروکوں میں جھانکنے کاموقع دینے والی دلچسپ داستان سال کے365 دن 12؍ مہینے رکھتے ہیں۔ ان میں کوئی30، کوئی31 اور کوئی28 یا29 دن کا ہوتا ہے۔  ان مہینوں کے نام کس طرح رکھے گئے، یہ داستان دلچسپ پس منظر رکھتی ہے۔                                  جنوری عیسوی سال کے پہلے مہینے کا نام، رومیوں کے ایک دیوتا جانس (Janus) کے نام پر رکھا گیا۔  جانس دیوتا کے متعلق کہا جاتا ہے کہ اس کی پوجا صرف جنگ کے دنوں میں کی جاتی تھی ,امن میں نہیں۔ دیوتا کے دو سر تھے، جن سے وہ بیک وقت آگے پیچھے دیکھ سکتا تھا۔اس مہینے کا نام جانس یوں رکھا گیاکہ جس طرح دیوتا اپنے دو سروں کی وجہ سے آگے پیچھے دیکھ سکتا ہے، اسی طرح انسان بھی جنوری میں اپنے ماضی و حال کا جائزہ لیتا ہے۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ جنوری کا لفظ لاطینی زبان کے لفظ جنوا (Janua) سے اخذ کیاگیا جس کا مطلب ہے ’’دروازہ‘‘۔ یوں جنوری کا مطلب ہوا ’’سال کا دروازہ‘‘۔ماہ جنوری31؍ دِنوں پر مشتمل ہے۔           ...

The history of December Holidays

  The December holidays in the Indian subcontinent originated during the period of British rule (the British Raj). Origin of Public Holiday: As the ruling power was Christian, Christmas Day (December 25th) was established as a major public and government holiday throughout British India. Early Celebrations: Records from colonial-era cities like Calcutta (Kolkata) show elaborate and extensive Christmas celebrations by the European community beginning as early as the mid-18th century and becoming more widespread and lavish by the 19th century. Banks and government offices would typically close Winter School Vacations The Fortnight Break: The British-style education system introduced a fortnight-long (two-week) break around the Christmas and New Year period. This was a direct import of the academic calendar from the United Kingdom. This practice was well-established by the early to mid-19th century. Climatic Necessity: For many colder, high-altitude regions (especially in the north), ...

Hazrat Ali

  مولا علی علیہ السلام کون؟؟؟؟ ایک عظیم تعارف مودت سے لبریز ایک خوبصورت تحریر وہ علی :جو عین اسلام ہیں وہ علی :جو کل ایمان ہیں وہ علی: جو خانہ کعبہ میں پیدا ہوا اور مسجد کوفہ میں شہید کیا گیا۔ وہ علی :جس نے آنکھ کھولی تو سب سے پہلے مصحف روئے نبی کی زیارت کی اور جو نور میں ،خلق میں ،تبلیغ میں،راحت میں ،کلفت میں،بزم میں،رزم میں غرض ہر منزل میں رسول خدا کا ہم رکاب ہیں ۔ وہ علی: جو خاتم الرسل کا بھائی اور وصی ہیں وہ علی : جوفاطمہ الزہرا کا شوہر تھا۔ وہ علی :جو سرداران جنت حسنین علیہما السلام کا باپ تھا۔ وہ علی :جو نہ صرف مومن آل محمد تھا بلکہ خدا کے آخری نبی خاتم الرسل کا شاہد و گواہ بھی تھا۔ وہ علی: جو ایسا عبادت گزارتھا کہ حالت نماز میں پاوں سے تیر نکال لیا گیا اوراسے احساس تک نہیں ہوا۔ وہ علی :جس کی زندگی انتہائی سادہ اورپاکیزہ تھی۔ وہ علی: جس نے تمام عمر محنت و مزدوری کی اورع جو کی خشک روٹی کھا تا رہا۔ وہ علی: جو علوم کائنات کا حامل تھا اور جسے زبان وحی سے مدینۃ العلم کا لقب عطا ہوا۔ وہ علی: جس نے مسجد کوفہ کی منبر سے سلونی سلونی قبل ان تفقدونی کا علان کیا۔ وہ علی: جس کے عدل کی ...