Skip to main content

روحانی بیمار کا علاج

 


🍃 روحانی بیمار کی شفاء کی کمی کے اسباب 🍃


1️⃣نہ سونا فطرت کے خلاف ہے روحانی مریض سے صبح سویرے کا حال مت پوچھو، اس نے برسوں سے طلوع آفتاب نہیں دیکھا۔


 2️⃣ روحانی بیماری کی پہلی علامت انسان کا انسان سے  لا تعلق رہنا اس کی نیند کے نظام میں تبدیلی ہے کیونکہ شیطان دن کو سوتے ہیں اور رات کو جاگتے ہیں۔


3️⃣ آپ دیکھیں گے کہ مریض دن کے وقت سوتا ہے یا اگر جلدی جاگتا ہے تو وہ غیر فعال اور سست رہتا ہے۔


4️⃣ پھر وہ غروب آفتاب کے بعد متحرک ہو جاتا ہے اور اس کی غنودگی دور ہو جاتی ہے اور وہ رات کی آخری ساعتوں تک جاگتا رہتا ہے۔


5️⃣ پھر فجر سے تھوڑا پہلے سوتا ہے اور وقت پر نماز پڑھنے کے لیے نہیں اٹھتا اس طرح اس کی نماز ضائع ہو جاتی ہے اور شیطان کان میں میں پیشاب کر کے جادو کی کھیتی کو خوب سیراب کر دیتا جس کی وجہ سے تمام قسم کے علاج غیر فعال ہو جاتے ہیں اور اس طرح شیاطین اور جنات اس پر آپنا شکنجہ مضبوطی سے کس لیتے ہیں اور اس پر جادو اور جنات کو اثرات مزید زیادہ سخت ہو جاتے اس کے جسم کی نحوست بڑھ جاتی ہے اس طرح اس کے ساتھ جڑے تمام کاروبار زندگی مفلوج ہو جاتے ہیں تمام وظائف اور علاج بے اثر رہتے ہیں گھر اور رزق سے برکت چلی جاتی ہے


6️⃣ اسی طرح وہ دوپہر سے پہلے تک جاگتا ہے اور پھر دوپہر کو ایک ساتھ سوتا ہے اور ظہر کی نماز بھی ضائع کر دیتا ہے۔


7️⃣ مریض کو تباہی اور بربادی کی طرف لے جانے کے لیے شیطان کے یہ سب سے پہلے اور تیز ترین اقدامات اور ہتھیار ہیں۔


8️⃣ ایک نماز کے وقت میں سونا، پھر دوسری  اور پھر اس کی عادت پڑ جاتی ہے، پھر دیر کرتا رہتا ہے اور پھر عادت ہوجاتی ہے، پھر وہ ایک دم اس کی قضا کرتا ہے اس طرح وہ بار بار کرتا ہے، پھر اسے نماز پڑھنا  بھاری ہو جاتا ہے، پھر وہ سرے سے نماز پڑھنا چھوڑ دیتا ہے، پھر وہ ہو جاتاہے کافر نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے فرمان کے عین مطابق جان بوجھ کر نمازیں ترک کرنے والا اسلام میں نہیں رہتا اور نہ ہی وہ اللہ کی حفاظت میں رہتا ہے۔


9️⃣ روحانی مریض کی زندگی میں سب سے اہم اور سب سے بڑی تبدیلی اس کی نیند کے نظام کو ایڈجسٹ کرنا ہے، کیونکہ اگر یہ متوازن ہو تو باقی سب ٹھیک ہو جائے گا۔


🔟 مریض کو جلدی اٹھنے کی کوشش کرنی چاہیے، چاہے اس کے لیے دنوں، ہفتوں اور مہینوں کی کوشش در کوشش کرنی پڑے۔


 1️⃣1️⃣ نیند اور اس کے مسئلے کو درست کرنے کا ایک سب سے زیادہ فائدہ مند اور تیز ترین طریقہ سر کے نیچے گال کی ہڈیوں کے حصے کو سینگی لگانا ہے کیونکہ یہ وہ حصہ ہے جس پر شیطان اپنی تین گرہیں لگاتا ہے تاکہ انسان نیند اور سستی کے ساتھ بھاری پن میں رہے۔

Comments

Popular posts from this blog

The History of Calander.

  بارہ مہینوں کے نام کیسے پڑے؟ تاریخ کے جھروکوں میں جھانکنے کاموقع دینے والی دلچسپ داستان سال کے365 دن 12؍ مہینے رکھتے ہیں۔ ان میں کوئی30، کوئی31 اور کوئی28 یا29 دن کا ہوتا ہے۔  ان مہینوں کے نام کس طرح رکھے گئے، یہ داستان دلچسپ پس منظر رکھتی ہے۔                                  جنوری عیسوی سال کے پہلے مہینے کا نام، رومیوں کے ایک دیوتا جانس (Janus) کے نام پر رکھا گیا۔  جانس دیوتا کے متعلق کہا جاتا ہے کہ اس کی پوجا صرف جنگ کے دنوں میں کی جاتی تھی ,امن میں نہیں۔ دیوتا کے دو سر تھے، جن سے وہ بیک وقت آگے پیچھے دیکھ سکتا تھا۔اس مہینے کا نام جانس یوں رکھا گیاکہ جس طرح دیوتا اپنے دو سروں کی وجہ سے آگے پیچھے دیکھ سکتا ہے، اسی طرح انسان بھی جنوری میں اپنے ماضی و حال کا جائزہ لیتا ہے۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ جنوری کا لفظ لاطینی زبان کے لفظ جنوا (Janua) سے اخذ کیاگیا جس کا مطلب ہے ’’دروازہ‘‘۔ یوں جنوری کا مطلب ہوا ’’سال کا دروازہ‘‘۔ماہ جنوری31؍ دِنوں پر مشتمل ہے۔           ...

The history of December Holidays

  The December holidays in the Indian subcontinent originated during the period of British rule (the British Raj). Origin of Public Holiday: As the ruling power was Christian, Christmas Day (December 25th) was established as a major public and government holiday throughout British India. Early Celebrations: Records from colonial-era cities like Calcutta (Kolkata) show elaborate and extensive Christmas celebrations by the European community beginning as early as the mid-18th century and becoming more widespread and lavish by the 19th century. Banks and government offices would typically close Winter School Vacations The Fortnight Break: The British-style education system introduced a fortnight-long (two-week) break around the Christmas and New Year period. This was a direct import of the academic calendar from the United Kingdom. This practice was well-established by the early to mid-19th century. Climatic Necessity: For many colder, high-altitude regions (especially in the north), ...

Hazrat Ali

  مولا علی علیہ السلام کون؟؟؟؟ ایک عظیم تعارف مودت سے لبریز ایک خوبصورت تحریر وہ علی :جو عین اسلام ہیں وہ علی :جو کل ایمان ہیں وہ علی: جو خانہ کعبہ میں پیدا ہوا اور مسجد کوفہ میں شہید کیا گیا۔ وہ علی :جس نے آنکھ کھولی تو سب سے پہلے مصحف روئے نبی کی زیارت کی اور جو نور میں ،خلق میں ،تبلیغ میں،راحت میں ،کلفت میں،بزم میں،رزم میں غرض ہر منزل میں رسول خدا کا ہم رکاب ہیں ۔ وہ علی: جو خاتم الرسل کا بھائی اور وصی ہیں وہ علی : جوفاطمہ الزہرا کا شوہر تھا۔ وہ علی :جو سرداران جنت حسنین علیہما السلام کا باپ تھا۔ وہ علی :جو نہ صرف مومن آل محمد تھا بلکہ خدا کے آخری نبی خاتم الرسل کا شاہد و گواہ بھی تھا۔ وہ علی: جو ایسا عبادت گزارتھا کہ حالت نماز میں پاوں سے تیر نکال لیا گیا اوراسے احساس تک نہیں ہوا۔ وہ علی :جس کی زندگی انتہائی سادہ اورپاکیزہ تھی۔ وہ علی: جس نے تمام عمر محنت و مزدوری کی اورع جو کی خشک روٹی کھا تا رہا۔ وہ علی: جو علوم کائنات کا حامل تھا اور جسے زبان وحی سے مدینۃ العلم کا لقب عطا ہوا۔ وہ علی: جس نے مسجد کوفہ کی منبر سے سلونی سلونی قبل ان تفقدونی کا علان کیا۔ وہ علی: جس کے عدل کی ...