Skip to main content

زندگی گزارنے کے چند اصول



 اگر اپ 35 سال سے اوپر کے ہو چلے ہو تو میری یہ چند نصیحتیں یاد رکھنا۔

1 *سب سے پہلی بات* 

حتی المقدور کوشش کرنا کہ تیری یہ دو چیزیں تیرے  قابو میں رہیں

1 پہلی: آپکا فشار خون (بلڈ پریشر)۔

2 دوسری: اپکے خون میں شکر کا تناسب


2 *دوسری بات* 

ان سات چیزوں کا استعمال کم سے کم کرنا

1 پہلی: نمک

2 دوسری: چینی

3 تیسری: گوشت یا دیگر محفوظ کردہ غذائیں

4 چوتھی: سرخ گوشت

5 پانچویں: دودھ اور اس کی بائی پروڈکٹس

6 چھٹی: نشاستہ دار غذائیں

7 ساتویں: كاربونيٹیڈ گیسوں والے مشروبات


3 *تیسری بات* 

اپنے کھانوں میں ان تین اشیاء کی کثرت کرنا

1 پہلی: سبزیاں

2 دوسری: پھل

3 تیسری: خشک میوہ جات


 *4 چوتھی بات* 

ان تین چیزوں کو بھلانے کی کوشش کرنا

1 پہلی: تیری عمر

2 دوسری: تیرا ماضی

3 تیسری: اگر تیرے ساتھ کوئی ظلم یا زیادتی ہوئی ہو تو


5 **پانچویں بات* 

ان چار* چیزوں کو، بھلے تیرا جتنا زور لگے، اپنے پاس رکھنا

1 پہلی: اپنے محبین اور دوستوں سے تعلق

2 دوسری: اپنے خاندان کا خیال 

3 تیسری: مثبت سوچ

4 چوتھی: مشاکل کو اپنے گھر سے دور


6 *چھٹی بات* 

اپنی صحت کی حفاظت کیلئے ان پانچ  کا اہتمام رکھنا

1 پہلا: روزے

2 دوسرا: ہنسی مذاق اور مسکراہٹیں

3 تیسرا: مسلسل سفر و سیاحت 

4 چوتھا: جسمانی ورزش

5 پانچواں: اپنا وزن  کم کرنے کےلئے محنت کرنا


7 *ساتویں بات* 

ان چار باتوں کو کبھی نظر  انداز نہ کرنا

1 پہلی: پانی پینے کیلئے پیاس کا انتظار نہ کرنا

2 دوسری: نیند کیلئے جماہیوں کا انتظار نہ کرنا

3 تیسری: آرام کیلئے تھکاوٹ ہونے کا انتظار نہ کرنا

4 چوتھی: اپنے ریگولر میڈیکل ٹیسٹ کیلئے  بیمار ہونے کا انتظار نہ کرنا  


8 *0آٹھویں* اور سب سے ضروری بات

1 نمبر ایک: اللہ تبارک و تعالی کے ساتھ اپنا روحانی تعلق مضبوط بنا کر رکھنا، تلاوت کا اہتمام، تہجد کی کوشش اور دعاء ومناجات کی کثرت۔

2 نمبر دو: ذات باری سے استغفار اور آقا حبیبنا مصطفی علیہ السلام پر درود و سلام کی کثرت۔ان سے صحت ، فکر فاقے اورمال میں خیر ہوگی۔ اور دارین کی خوشیاں ملیں گی۔ان شاء اللہ۔

Comments

Popular posts from this blog

The History of Calander.

  بارہ مہینوں کے نام کیسے پڑے؟ تاریخ کے جھروکوں میں جھانکنے کاموقع دینے والی دلچسپ داستان سال کے365 دن 12؍ مہینے رکھتے ہیں۔ ان میں کوئی30، کوئی31 اور کوئی28 یا29 دن کا ہوتا ہے۔  ان مہینوں کے نام کس طرح رکھے گئے، یہ داستان دلچسپ پس منظر رکھتی ہے۔                                  جنوری عیسوی سال کے پہلے مہینے کا نام، رومیوں کے ایک دیوتا جانس (Janus) کے نام پر رکھا گیا۔  جانس دیوتا کے متعلق کہا جاتا ہے کہ اس کی پوجا صرف جنگ کے دنوں میں کی جاتی تھی ,امن میں نہیں۔ دیوتا کے دو سر تھے، جن سے وہ بیک وقت آگے پیچھے دیکھ سکتا تھا۔اس مہینے کا نام جانس یوں رکھا گیاکہ جس طرح دیوتا اپنے دو سروں کی وجہ سے آگے پیچھے دیکھ سکتا ہے، اسی طرح انسان بھی جنوری میں اپنے ماضی و حال کا جائزہ لیتا ہے۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ جنوری کا لفظ لاطینی زبان کے لفظ جنوا (Janua) سے اخذ کیاگیا جس کا مطلب ہے ’’دروازہ‘‘۔ یوں جنوری کا مطلب ہوا ’’سال کا دروازہ‘‘۔ماہ جنوری31؍ دِنوں پر مشتمل ہے۔           ...

The history of December Holidays

  The December holidays in the Indian subcontinent originated during the period of British rule (the British Raj). Origin of Public Holiday: As the ruling power was Christian, Christmas Day (December 25th) was established as a major public and government holiday throughout British India. Early Celebrations: Records from colonial-era cities like Calcutta (Kolkata) show elaborate and extensive Christmas celebrations by the European community beginning as early as the mid-18th century and becoming more widespread and lavish by the 19th century. Banks and government offices would typically close Winter School Vacations The Fortnight Break: The British-style education system introduced a fortnight-long (two-week) break around the Christmas and New Year period. This was a direct import of the academic calendar from the United Kingdom. This practice was well-established by the early to mid-19th century. Climatic Necessity: For many colder, high-altitude regions (especially in the north), ...

Hazrat Ali

  مولا علی علیہ السلام کون؟؟؟؟ ایک عظیم تعارف مودت سے لبریز ایک خوبصورت تحریر وہ علی :جو عین اسلام ہیں وہ علی :جو کل ایمان ہیں وہ علی: جو خانہ کعبہ میں پیدا ہوا اور مسجد کوفہ میں شہید کیا گیا۔ وہ علی :جس نے آنکھ کھولی تو سب سے پہلے مصحف روئے نبی کی زیارت کی اور جو نور میں ،خلق میں ،تبلیغ میں،راحت میں ،کلفت میں،بزم میں،رزم میں غرض ہر منزل میں رسول خدا کا ہم رکاب ہیں ۔ وہ علی: جو خاتم الرسل کا بھائی اور وصی ہیں وہ علی : جوفاطمہ الزہرا کا شوہر تھا۔ وہ علی :جو سرداران جنت حسنین علیہما السلام کا باپ تھا۔ وہ علی :جو نہ صرف مومن آل محمد تھا بلکہ خدا کے آخری نبی خاتم الرسل کا شاہد و گواہ بھی تھا۔ وہ علی: جو ایسا عبادت گزارتھا کہ حالت نماز میں پاوں سے تیر نکال لیا گیا اوراسے احساس تک نہیں ہوا۔ وہ علی :جس کی زندگی انتہائی سادہ اورپاکیزہ تھی۔ وہ علی: جس نے تمام عمر محنت و مزدوری کی اورع جو کی خشک روٹی کھا تا رہا۔ وہ علی: جو علوم کائنات کا حامل تھا اور جسے زبان وحی سے مدینۃ العلم کا لقب عطا ہوا۔ وہ علی: جس نے مسجد کوفہ کی منبر سے سلونی سلونی قبل ان تفقدونی کا علان کیا۔ وہ علی: جس کے عدل کی ...