پاکستان کا تعلیمی دورانیہ2022
*پنجاب لاہور ۔ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب۔ایجوکیشن نیوز۔*
*پنجاب بھرکےتعلیمی اداروں میں گرمیوں کی چھٹیاں2ماہ ہونگی محکمہ تعلیم نےتعلیمی سال میں مزید1سال کی توسیع کردی*
نوٹیفکیشن جاری*
*نوٹیفکیشن کےمطابق رواں تعلیمی سال*
*31 مارچ کےبجائے31مئی کوختم ہوگا*
*نیاتعلیمی سال یکم اگست2022سے*
*31 مارچ2023تک ہوگا*
*بچوں کوچھٹیاں صرف2ماہ کیلئےدی جائینگی*
*پنجاب بورڈز نے سال 2022 اور اس کے بعد کے امتحانی طریقہ کار کو جزوی طور پر بدلنے کا فیصلہ کیا ہے سال 2022 میں پیپر کو کل تین حصوں میں تقسیم کیا جا رہا ہے۔*
*پہلا حصہ نالج بیسڈ سوالات پر مشتمل ہو گا جو کل پیپر کے 80٪ سوالات پر مشتمل ہو گا یعنی ہر 10 میں سے 8 سوالات نالج بیسڈ وں گے ایسے تمام سوالات کتاب میں شامل مشقی سوالات یا کوئیک کوئز یا پھر باب کے اندر موجود تعریفوں وغیرہ سے بنائے جائیں گے۔*
*دوسرا حصہ ایپلی کیشن بیسڈ Application Basedسوالات پر مشتمل ہو گا جو کل پیپر کا 10٪ ہوں گے یعنی ہر 10 میں سے ایک سوال باب یا ٹاپک کی نوعیت کے مطابق اس کی ڈیلی لائف مثال سے ہو گا۔ایسے سوالات جنرل ہوں گے جو ٹاپک کا جزوی حصہ ہوں گے لیکن ایسا لازمی نہیں کہ ایسے سوالات کتاب میں پہلے سے موجود ہوں۔*
*تیسرا حصہ انڈرسٹینڈنگ بیسڈ Understanding basedسوالات پر مشتمل ہو گا یہ پیپر کا 10٪ سوالات ہوں گے یعنی ہر دس میں سے 1 سوال اس ٹائپ کا ہو گا۔ ان سوالات کا مقصد بچے کے کانسیپٹس Conceptsکو چیک کرنا ہے یہ سوالا مختصر سوال یا کوئی معروضی سوال ہو سکتا ہے اس سوال سے بچے کی کریٹیکل Criticalتھنکنگ Thinking بڑھتی ہے اور بچے ٹاپک پر مکمل گرپ حاصل کر لیتے ہیں۔*
*واضح رہے کہ بورڈ کا پیپر پیٹرن وہی ہے صرف Difficulty لیول بڑھایا جا رہا ہے یعنی مکمل پیپر میں تین تا 5 سوالات مشکل ہوں گے باقی پیپر نارمل ڈیزائن ہو گا۔ تیاری کےلیے SLOکو مکمل ریقے سے فالو کیا جائے تو پیپر میں سو فیصد یقینی مارکس حاصل کیے جا سکتے ہیں۔*
*پیپر کب تک بنا لیے جائیں گے؟*
*نہم و دہم کے پیپرز بورڈ نے تیار کر لیے ہیں جبکہ انٹرمیڈیٹ پیپرز بنانے کا عمل جاری ہے جو مارچ میں فائنل کر لیے جائیں گے۔پنجاب کے 9 بورڈز نے رواں سال سالانہ امتحانات مکمل سلیبس سے اور پریکٹیکل امتحانات لینے کا اعلان کر دیا*
*کورونا کے باعث 2 سال سے میٹرک اور انٹر کے امتحانات میں پریکٹیکل نہیں لیے تھے، ترجمان*
*پریکٹیکل کے نمبرز کی جگہ پر امیدوار کو گریڈز دیئے جائیں گے،
Comments
Post a Comment