Skip to main content

RAIN IN PAKISTAN

RAIN IN PAKISTAN IN JULY 2020


اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) ملک بھر میں آج سے پری مون سون سیزن کا آغاز ہو گاچیف میٹرولوجسٹ محمد 
حنیف نے بتایا ہے کہ رواں سال مون سون سیزن کے دوران زیادہ بارشوں کا امکان ہے جو خطرناک
 نوعیت کی نہیں ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ رواں سال مجموعی طور پر 10 فیصد سے زائد بارشوں کا امکان ہے
جبکہ کشمیر اور سندھ میں 20 فیصد زیادہ بارشوں کا امکان ہے انہوں نے کہا کہ کشمیرمیں زیادہ بارشوں سے دریاوَں میں سیلاب جبکہ بڑے شہروں اور پہاڑی علاقوں میں سیلابی ریلوں کا امکان ہے۔ملک کے بیشتر علاقوں میں پیر کو موسم گرم اور خشک رہے گا جبکہ وسطی اور جنوبی علاقوں میں شدید گرم رہے گا تاہم گلگت بلتستان میں چند ایک مقامات پر گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور خشک رہا جبکہ گلگت بلتستان میں چند ایک مقامات پر بارش ہوئی۔ آج ملک میں ملک کے بالائی علاقوں میں موسم گرم اور خشک جبکہ وسطی اور جنوبی علاقوں میں شدید گرم رہے گا۔منگل کے روز صوبہ سندھ، ، بلوچستان، پنجاب، خیبر پختو نخواہ میں موسم شدید گرم اور خشک رہے گا۔ تاہم کشمیر اور گلگت بلتستان میں موسم خشک / جزوی ابر آلود رہنے کا امکان ہے۔بدھ کے روز ملک کے زیادہ تر علاقوں میں موسم گرم اور خشک جبکہ سندھ، بلوچستان اور جنوبی پنجاب میں شدید گرم رہیگا۔ تاہم گلگت بلتستان اورکشمیر میں گرج چمک کے ساتھ بارش کاامکان ہے۔جمعرات کے روزملک کےبیشتر علاقوں میں مو سم گرم اور خشک رہے گا۔ تاہم ۔گلگت بلتستان اور کشمیر میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔جمے کے روز ۔ ملک کےبیشتر علاقوں میں مو سم گرم اور خشک رہے گا۔ تاہم ۔گلگت بلتستان بالائی خیبرپختو نخواہاور کشمیر میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ہفتے کے روز ملک کےبیشتر علاقوں میں مو سم گرم اور خشک رہے گا۔ تاہم ۔گلگت بلتستان، بالائی خیبرپختو نخواہ، شمال مشرقی پنجاب، اسلام آباد اور کشمیر میں تیز ہواؤں/آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔اتوار کے روزملک کےبیشتر علاقوں میں مو سم گرم اور خشک رہے گا۔ تاہم ۔گلگت بلتستان، بالائی خیبرپختو نخواہ، شمال مشرقی پنجاب، اسلام آباد اور کشمیر میں تیز ہواؤں/آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

Comments

Popular posts from this blog

The History of Calander.

  بارہ مہینوں کے نام کیسے پڑے؟ تاریخ کے جھروکوں میں جھانکنے کاموقع دینے والی دلچسپ داستان سال کے365 دن 12؍ مہینے رکھتے ہیں۔ ان میں کوئی30، کوئی31 اور کوئی28 یا29 دن کا ہوتا ہے۔  ان مہینوں کے نام کس طرح رکھے گئے، یہ داستان دلچسپ پس منظر رکھتی ہے۔                                  جنوری عیسوی سال کے پہلے مہینے کا نام، رومیوں کے ایک دیوتا جانس (Janus) کے نام پر رکھا گیا۔  جانس دیوتا کے متعلق کہا جاتا ہے کہ اس کی پوجا صرف جنگ کے دنوں میں کی جاتی تھی ,امن میں نہیں۔ دیوتا کے دو سر تھے، جن سے وہ بیک وقت آگے پیچھے دیکھ سکتا تھا۔اس مہینے کا نام جانس یوں رکھا گیاکہ جس طرح دیوتا اپنے دو سروں کی وجہ سے آگے پیچھے دیکھ سکتا ہے، اسی طرح انسان بھی جنوری میں اپنے ماضی و حال کا جائزہ لیتا ہے۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ جنوری کا لفظ لاطینی زبان کے لفظ جنوا (Janua) سے اخذ کیاگیا جس کا مطلب ہے ’’دروازہ‘‘۔ یوں جنوری کا مطلب ہوا ’’سال کا دروازہ‘‘۔ماہ جنوری31؍ دِنوں پر مشتمل ہے۔           ...

The history of December Holidays

  The December holidays in the Indian subcontinent originated during the period of British rule (the British Raj). Origin of Public Holiday: As the ruling power was Christian, Christmas Day (December 25th) was established as a major public and government holiday throughout British India. Early Celebrations: Records from colonial-era cities like Calcutta (Kolkata) show elaborate and extensive Christmas celebrations by the European community beginning as early as the mid-18th century and becoming more widespread and lavish by the 19th century. Banks and government offices would typically close Winter School Vacations The Fortnight Break: The British-style education system introduced a fortnight-long (two-week) break around the Christmas and New Year period. This was a direct import of the academic calendar from the United Kingdom. This practice was well-established by the early to mid-19th century. Climatic Necessity: For many colder, high-altitude regions (especially in the north), ...

Hazrat Ali

  مولا علی علیہ السلام کون؟؟؟؟ ایک عظیم تعارف مودت سے لبریز ایک خوبصورت تحریر وہ علی :جو عین اسلام ہیں وہ علی :جو کل ایمان ہیں وہ علی: جو خانہ کعبہ میں پیدا ہوا اور مسجد کوفہ میں شہید کیا گیا۔ وہ علی :جس نے آنکھ کھولی تو سب سے پہلے مصحف روئے نبی کی زیارت کی اور جو نور میں ،خلق میں ،تبلیغ میں،راحت میں ،کلفت میں،بزم میں،رزم میں غرض ہر منزل میں رسول خدا کا ہم رکاب ہیں ۔ وہ علی: جو خاتم الرسل کا بھائی اور وصی ہیں وہ علی : جوفاطمہ الزہرا کا شوہر تھا۔ وہ علی :جو سرداران جنت حسنین علیہما السلام کا باپ تھا۔ وہ علی :جو نہ صرف مومن آل محمد تھا بلکہ خدا کے آخری نبی خاتم الرسل کا شاہد و گواہ بھی تھا۔ وہ علی: جو ایسا عبادت گزارتھا کہ حالت نماز میں پاوں سے تیر نکال لیا گیا اوراسے احساس تک نہیں ہوا۔ وہ علی :جس کی زندگی انتہائی سادہ اورپاکیزہ تھی۔ وہ علی: جس نے تمام عمر محنت و مزدوری کی اورع جو کی خشک روٹی کھا تا رہا۔ وہ علی: جو علوم کائنات کا حامل تھا اور جسے زبان وحی سے مدینۃ العلم کا لقب عطا ہوا۔ وہ علی: جس نے مسجد کوفہ کی منبر سے سلونی سلونی قبل ان تفقدونی کا علان کیا۔ وہ علی: جس کے عدل کی ...