How to pass CSS.
How to clear CSS.
سی ایس ایس:
کچھ سوالات جس کے جوابات آپ لوگوں تک پہنچانا ضروری سمجھتا ہوں.
تو کونسے ایسے سوالات ہیں جنکے جوابات لوگوں ڈھونڈتے رہتے ہیں لیکن ملتے نہیں ہے فیسبک کے بازاروں میں...
*********************
سی ایس ایس ایک انتہائی ٹیکنیکل امتحان ہے جو کہ انتہائی ٹیکنیکل طریقے سے ہی پاس کئے جا سکتے ہیں... بعض لوگ اسکی باریکیوں کو سمجھتے ہوئے 4 ماہ میں نکل جاتے ہیں جبکہ بعض 3 اٹیمپٹس دینے کے بعد "انگور کھٹے ہیں" کے مصداق محنت کرنا ہی چھوڑ دیتے ہیں... سی ایس ایس میں 3 اٹیمٹپس ضائع کرنے کے باوجود ایک امیدوار کو بعض ڈیپارٹمنٹس میں 16،17 گریڈ کی اچھی جاب مل سکتی ہیں لیکن وہ وہاں پہ بھی ناکام رہتے ہیں کیونکہ وہ اٹیمپٹس صرف اپنے آپ کو سی ایس ایس امیدوار ظاہر کرنے والے اٹیمپٹس تھے نہ کے سی ایس ایس پاس کرنے والے... سی ایس ایس پاس کرنے کیلئے فیسبک کی دنیا سے نکل کے اسٹڈی کی دنیا میں آنا پڑتا ہے جس کیلئے فلحال ہم تیار نہیں ہے... کیونکہ کرنٹ افیئرز کے بہانے ہم فیسبک میں لگ جاتے ہیں اور نکلتے نکلتے ہمارے دماغ میں صرف یہ ہوتا ہے کہ عرفان خان نے فلاں فلم میں بہترین کارکردگی دکھائی تھی اور رشی کپور نے فلاں، مولوی نے یہ کام کیا اور سیاستدان نے یہ. مطلب صرف یہ ہے کہ ہم فیسبک پہ 3،4 گھنٹے فضول میں ضائع کرنے کے بعد کہتے ہیں کہ آج تو دن نکل گیا فضول میں کل سے سٹارٹ لونگا سی ایس ایس سٹڈی کا.... کل کو پھر اسکے دماغ میں سٹڈی کا پلان ہوتا ضرور ہے لیکن وہ سٹڈی کر نہیں پاتا... تو بندہ سوچنے لگتا ہے کہ اسٹڈی سے دل کیسے لگایا جائے....
****************************
سوال نمبر ایک: سٹڈی سے کیسے دل لگایا جائے؟؟؟
جواب: میرا ایک دوست ہے جس کا نام فیسبک ہے.. فیسبک کے ساتھ میں روز بیٹھ کے گپ شپ لگاتا ہوں لیکن کبھی مجھے بوریت کا احساس نہیں ہوتا.. لیکن اگر میں اس دن کو یاد کروں جس دن فیسبک نے مجھ سے دوستی کی تھی تو مجھے تھوڑا سا بوریت کا احساس ہوا تھا کہ یہ کیا فضول بندہ ہے.. رفتہ رفتہ مجھے اس کے اندر کے ا، ب، ت کا اندازہ ہوا، مجھے اس کی سمجھ آنے لگی اور اب یہ میرا بہترین دوست بن چکا ہے.. لیکن اب ایک ایسا شخص) کتاب( جس کے ساتھ میرا کوئی رشتہ ناطہ نہیں ہے وہ ہمارے درمیان دوست کے حیثیت سے آنے کی کوشش کرے گا تو میں بوریت محسوس کرونگا... کیونکہ مجھے اسکی سمجھ ہی نہیں آرہی لیکن رفتہ رفتہ آپکو اسکی سمجھ آتی جائیگی اور یہ آپکا بہترین دوست بنتا جا ئیگا.. تو کم از کم اس ٹیکنالوجی کے دور میں اس دوست کو ٹھوڑا سا ٹائم بھی دوگے تو ایک ماہ بعد آپکا دل نہیں کرےگا اس سے اٹھنے کا... تو سٹڈی کو 15،15 منٹ کے 3،4 دورانیے دو گے تو آپ پڈھنا خود بخود سٹارٹ کروگے... دوسرا آج نہیں کل، کل نہیں پرسوں، پرسوں نہیں ترسوں، 1 مئی سے، 13 مئی سے، یکم جون سے وغیرہ وغیرہ کے جو بھی غلط ٹیکٹیکس آپ نے سٹارٹ کئے ہیں اس سے باہر آؤ.. ورنہ آج کل مہینہ ہفتے کے رفتار سے اور ہفتہ دن کے رفتار سے گزر رہا ہے... آج سے آغاز نہیں لوگے تو اسکا مطلب کے آپ نے آسانی سے دس دن ضائع کئے اور پھر امتحان جب آتا ہے تو 39000 امیدواروں میں سے صرف 15000 امیدوار ہی کمرہ امتحان میں نمودار ہو جاتے ہیں جبکہ 24000 وہ امیدوار تھے جو آج نہیں کل کے رٹ لگائے ہوے تھے....
*********************
سوال نمبر 2: کونسا آپشنل لے لوں؟؟؟؟
جواب: یہ سوال میرے خیال میں انتہائی مضحکہ خیز ہے کیونکہ آپ اپنے مستقبل کے فیصلے دوسروں سے کروارہے ہیں.. دوسروں کو آپکے کمزوریوں کا نہیں پتہ تو وہ صرف گیس کر کے آپکو بتاتے ہیں کہ فلاں لے لو فلاں نہ لو... آپ وہی سبجیکٹ لے لیتے ہو اور اس پہ محنت سٹارت کردیتے ہوں، کچھ عرصہ بعد آپکو اندازہ ہونے لگتا ہے کہ یہ تو بہت سخت سبجیکٹ ہیں اور اگر یہ آسان اتنا سخت ہے تو پھر تو واقعی سی ایس ایس میرے بس کی بات نہیں تو آپ فیسبک پہ اشتہار دے دیتے ہو کہ "سی ایس ایس کی کتابیں نصف قیمت پر برائے فروخت ".. اگر سلیکشن کرنی ہے تو خود کرو، سلیبس اور پاسٹ پیپرز کو چیک اور میچ کرکے.... دوسرا یہ کہ اگر آپ نے اپریل تک آپشنل سبجیکٹ ہی سلیکٹ نہیں کئے تو میرے خیال میں آپ سی ایس ایس کے قابل ہی نہیں....
************************
سوال نمبر 3: کس سبجیکٹ میں مارکس زیادہ آتے ہیں؟؟؟
جواب: اسی سبجیکٹ میں جس کو آپ ہر انگل سے کور اور اٹیمپٹ کرتے ہو... یہ نہ دیکھو کہ اس سال اتنے مارکس آئے تھے اس سال نہیں آئینگے تو اسلیے یہ سبجیکٹ نہیں لیتا.. یار چیکر آپ سے اس سوال کے نمبر کاٹ ہی نہیں سکتے جس کو آپ نے مکمل صحیح حل کیا ہو... تو سلیبس پہ دھیان دو نہ کہ ان بے بنیاد باتوں پہ....
************************
سوال 4: کونسا سبجیکٹ کس سے اوورلیپ کرتا ہے؟؟؟
جواب: ایک بھی نہیں.. آپ اگر کرنٹ افیئرز کو انٹرنیشنل ریلشنز، پولیٹیکل سائنس، پاکستان افیئرز اور دوسرے سبجیکٹس کے ترازو میں تولوگے تو 34/100 ہی آئینگے نہ کہ 78/100...
ہر ایک سبجیکٹ اپنا ایک ویلیو رکھتا ہے.. انٹرنیشنل ریلیشنز انٹرنیشنل ریلیشنز ہی کے معیار سے حل ہوگا نہ کہ کرنٹ افیئرز کے... اور پولیٹیکل سائنس کو آپ کبھی بھی کونسٹیٹیوشنل لاء کے میتھڈ سے حل نہیں کر سکتے....
****************************
سوال 5: سوال کو کیسے تیار کیا جائے؟؟؟
جواب: سوال کو انتہائی سادہ طریقے سے آپ تیار کرسکتےہیں...آپکو صرف کھولنے ہیں پاسٹ پیپرز 20 سال کے... ایگزامینر ایک سوال کو 1999 کے پیپر میں ایک انگل سے، جبکہ 2003 کے پیپر میں دوسرے انگل سے دے دیتے ہیں لیکن جب انگلز ختم ہوجاتے ہیں تو بلکل وہی 1999 والا سوال ریپیٹ ہوجاتا ہے 2005 میں... تو اس سوال کو پیپر میں دئیے گئے انگلز کی مدد سے آسانی سے تیار کیا جاسکتا ہے.
******************************
سوال 6: نوٹس کیسے بنائے جائے؟؟؟
جواب: نوٹس بنانے کیلئے سب سے پہلے سلیبس سے ٹاپک سلیکٹ کرے... ٹاپک سلیکٹ کرنے کے بعد پاسٹ پیپرز میں دئیے گئے انگلز کو ایک رف صفحے پہ outline کی شکل میں نوٹ کرے... اور اسے سبجیکٹ کے ایک پاکستانی اور ایک Foreign کتاب کھولے اور ان دو کتابوں سے ایک آسان الفاظ والا Introduction اس ٹاپک کیلیے تیار کرے اور گوگل وغیرہ کو استمال کرکے مواد اکٹھا کرے اور اسے ترتیب سے کاپی میں درج کرے... ہر ایک Topic میں Etymology والا پورشن ضرور استعمال کرے اس سے ایک تو امپریشن اچھا پڑتا ہے اور دوسرا لینتھ مل جاتا ہے ٹاپک کو... سب سے بڑا فائدہ نوٹس بنانے کا ہی ہوتا ہے کہ تقریبا %50 آپکے دماغ میں Automatically store ہوجاتا ہے.... زیادہ سورسز استعمال کرنے سے اجتناب کیا جائے کیونکہ زیادہ سورسز کنفیوزن پیدا کرتا ہے جسکی وجہ سے انسان نوٹس وغیرہ سے ہمیشہ کیلئے توبہ کر دیتا ہے.....
*************************
سوال 7: مضمون کہاں سے تیار کروں؟؟؟
جواب: اگر آپ ابھی سے مضمون لکھنے کی کوشش کروگے تو آپکا دل سی ایس ایس سے بھر جائیگا.. کیونکہ ایک بندہ جس کے پاس لکھنے کیلئے الفاط نہیں ہے وہ لکھے گا کیا؟ تو جنتے بھی سٹوڈنٹس ہیں وہ سب سے پہلے 6 آپشنل اور 4 کمپلسری یعنی اسلامیات، سائنس، پاکستان افیئرز، اور کرنٹ افیئرز پر توجہ دے اکتوبر اور نومبر تک اسکے دماغ میں اتنے الفاط اور ٹاپکس ہونگے کہ وہ آسانی سے ایک نارمل ٹاپک پر 1000 الفاط والا مضمون لکھ سکے گا... تو اسلئے سب سے پہلے اپنے آپکو سٹڈی کے ماحول میں ڈھالو پھر جو من میں آئے وہ کرو...
***************************
سوال 8: Motivation مجھے کہاں سے ملے گا؟؟؟
جواب : اپنے آپ سے. صرف اس بات پہ اپنے آپکو قائل کرو کہ صرف 1 سال محنت ہے پھر 100 سال تک مزے ہونگے.. عزت ہوگی.. علاقے والے مجھ پہ فخر کرینگے، ماں باپ کی معاشرے میں عزت ہوگی اور اس سے بڑا موٹیویشن ہے ہی نہیں کہ انسانیت کی خدمت کا عزم لئے آپ نے 16 سال محنت کی تو صرف ایک اور سال محنت کرنے سے کچھ نہیں ہوگا... درد کے بغیر کچھ حاصل نہیں ہو تا... اور زندگی میں کچھ بھی Impossible نہیں ہے کیونکہ Impossible خود کہہ ریا ہے کہ "I m possible " تو ابھی سے عزم کے ساتھ اترو اور
"بدل دو زمانہ"
***************************
Comments
Post a Comment