Skip to main content

The death of Hazrat Fatima RA..Imam Ahmad Raza Brelvi

The death of Hazrat Fatima RA.. Imam Ahmad Raza Brelvi.

U

اِمام احمد رضا خاں بریلویؒ جب منقبت لکھتے ہیں تو لگتا ہے کہ لکھنے کے بعد قلم توڑ دیتے ہیں ، جو اسلوب، ترنم، طمطراق اور وجدانیت امام احمد رضا خانؒ کے کلام کو حاصل ہے، شاذ و نادر کسی کے حصے میں آئی ہو، "مصطفیٰﷺ جانِ رحمت" جیسی قادرالکلامی کی سرزمین پر سیدہِ کائنات سیدۃ فاطمۃ الزہراء سلام اللہ علیہا کی شانِ اقدس میں  امام احمد رضا خان فاضل بریلوی علیہ الرحمۃ کی منقبت پڑھیئے!

عالمہ ، عاملہ ، کاملہ ، عادلہ
صالحہ ، صاحبہ ، ساترہ ، سالکہ
مالکہ ، حاکمہ ، راحمہ ، عاطفہ
”سیدہ ، زاہرہ ، طیبہ ، طاہرہ
جانِ احمد کی راحت پہ لاکھوں سلام“

صادقہ ، صالحہ ، صائمہ ، صابرہ
صاف دل ، نیک خو ، پارسا ، شاکرہ
عابدہ ، زاہدہ ، ساجدہ ، ذاکرہ
”سیدہ ، زاہرہ ، طیبہ ، طاہرہ
جانِ احمد کی راحت پہ لاکھوں سلام“

جس کا دامن ہے سادات کا دائرہ
شاہدہ ، شاکرہ ، فاخرہ ، ناصرہ
عابدہ ، ساجدہ ، زاہدہ ، صابرہ
”سیدہ ، زاہرہ ، طیبہ ، طاہرہ
جانِ احمد کی راحت پہ لاکھوں سلام“

فاطمہ دینِ اسلام کی ناصرہ
حامدہ ، خاشعہ ، کاملہ ، صابرہ
عادلہ ، عاطفہ ، ساجدہ ، ساترہ
”سیدہ ، زاہرہ ، طیبہ ، طاہرہ
جانِ احمد کی راحت پہ لاکھوں سلام“

جن کا نام مبارک ہے بی فاطمہ
جو خواتین عالم میں ہیں عالیہ
عابدہ ، زاہدہ ، ساجدہ ، صالحہ
”سیدہ ، زاہرہ ، طیبہ ، طاہرہ
جانِ احمد کی راحت پہ لاکھوں سلام“

اس کی عظمت کا ہے کب کسی کو پتہ
کب کسی پر عیاں اس کا ہے مرتبہ
جس کی خاک قدم سرمۂ چشمِ مَہ
”سیدہ ، زاہرہ ، طیبہ ، طاہرہ
جانِ احمد کی راحت پہ لاکھوں سلام“

وجہِ تسکینِ قلبِ شہِ دو سَرا
راضیہ ، عابدہ ، ساجدہ ، شاکرہ
صابرہ ، زاہدہ ، صادقہ ، ذاکرہ
”سیدہ ، زاہرہ ، طیبہ ، طاہرہ
جانِ احمد کی راحت پہ لاکھوں سلام“

قدسیوں کی در سیدہ بوسہ گہ
جس کی پاکی کی کھائیں قسم مہر و مہ
جس کا فیض جُدا اور بڑا مرتبہ
”سیدہ ، زاہرہ ، طیبہ ، طاہرہ
جانِ احمد کی راحت پہ لاکھوں سلام“

صالحہ ، صادقہ ، صائمہ ، صابرہ
فاطمہ ، کاملہ ، زاہدہ ، ذاکرہ
نورِ چشمِ نبی ، عابدہ ، شاکرہ
”سیدہ ، زاہرہ ، طیبہ ، طاہرہ
جانِ احمد کی راحت پہ لاکھوں سلام“

3 رمضان، یومِ وصال، حضرت سیدۃ فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا

Comments

Popular posts from this blog

Hazrat Ali

  مولا علی علیہ السلام کون؟؟؟؟ ایک عظیم تعارف مودت سے لبریز ایک خوبصورت تحریر وہ علی :جو عین اسلام ہیں وہ علی :جو کل ایمان ہیں وہ علی: جو خانہ کعبہ میں پیدا ہوا اور مسجد کوفہ میں شہید کیا گیا۔ وہ علی :جس نے آنکھ کھولی تو سب سے پہلے مصحف روئے نبی کی زیارت کی اور جو نور میں ،خلق میں ،تبلیغ میں،راحت میں ،کلفت میں،بزم میں،رزم میں غرض ہر منزل میں رسول خدا کا ہم رکاب ہیں ۔ وہ علی: جو خاتم الرسل کا بھائی اور وصی ہیں وہ علی : جوفاطمہ الزہرا کا شوہر تھا۔ وہ علی :جو سرداران جنت حسنین علیہما السلام کا باپ تھا۔ وہ علی :جو نہ صرف مومن آل محمد تھا بلکہ خدا کے آخری نبی خاتم الرسل کا شاہد و گواہ بھی تھا۔ وہ علی: جو ایسا عبادت گزارتھا کہ حالت نماز میں پاوں سے تیر نکال لیا گیا اوراسے احساس تک نہیں ہوا۔ وہ علی :جس کی زندگی انتہائی سادہ اورپاکیزہ تھی۔ وہ علی: جس نے تمام عمر محنت و مزدوری کی اورع جو کی خشک روٹی کھا تا رہا۔ وہ علی: جو علوم کائنات کا حامل تھا اور جسے زبان وحی سے مدینۃ العلم کا لقب عطا ہوا۔ وہ علی: جس نے مسجد کوفہ کی منبر سے سلونی سلونی قبل ان تفقدونی کا علان کیا۔ وہ علی: جس کے عدل کی ...

سورہ الطارق

 *بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ* 85:21 *بَلۡ هُوَ قُرۡاٰنٌ مَّجِيۡدٌ*  لفظی ترجمہ:  *بَلْ هُوَ:* بلکہ وہ | *قُرْاٰنٌ مَّجِيْدٌ:* قرآن مجید ہے ترجمہ: 85:21 (ان کے جھٹلانے سے قرآن پر کوئی اثر نہیں پڑتا) بلکہ یہ بڑی عظمت والا قرآن ہے۔ Nay, this is a Glorious Qur'an, 85:22 *فِىۡ لَوۡحٍ مَّحۡفُوۡظٍ*  لفظی ترجمہ:  *فِيْ لَوْحٍ مَّحْفُوْظٍ:* لوح محفوظ میں ترجمہ: 85:22 جو لوح محفوظ میں درج ہے۔ (Inscribed) in a Tablet Preserved!  85. Al- Burooj 21-22 *بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ* *وَالسَّمَآءِ وَالطَّارِقِۙ*  لفظی ترجمہ:  *وَالسَّمَآءِ:* قسم ہے آسمان کی | *وَالطَّارِقِ:* اور رات کو آنے والے کی ترجمہ: 86:01 قسم ہے آسمان کی اور رات کو آنے والے کی۔ By the Sky and the Night-Visitant (therein);- 86:02 *وَمَاۤ اَدۡرٰٮكَ مَا الطَّارِقُۙ‏* لفظی ترجمہ: *وَمَآ اَدۡرٰٮكَ:* اور کیا چیز بتائے تجھ کو | *مَا الطَّارِقُ:* وہ رات کو آنے والا کیا ہے ترجمہ: 86:02 اور تمہیں کیا معلوم کہ وہ رات کو آنے والا کیا ہے ؟ And what will explain to thee what the N...

شاہ لطیف بھٹائی اور عورت کا مقام

  ✏️انتخاب✏️ اس نے پوچھا’’شاہ لطیف کون تھا؟‘‘ میں نے کہا ’’دنیا کا پہلا فیمینسٹ شاعر‘‘ اس نے پوچھا ’’کس طرح۔۔۔!؟‘‘ میں نے کہا ’’اس طرح کہ : وہ جانتا تھا کہ عورت کیا چاہتی ہے؟ اس سوال کا جواب ارسطو بھی نہ دے پایا اس لیے علامہ اقبال نے کہا تھا: ’’ہزار بار حکیموں نے اس کو سلجھایا پھر بھی یہ مسئلہ زن رہا وہیں کا وہیں‘‘ دنیا کے سارے دانشور اور شاعر کہتے رہے کہ ’’عورت ایک مسئلہ ہے‘‘ اس حقیقت کا ادراک صرف لطیف کو تھا کہ ’’عورت مسئلہ نہیں عورت محبت ہے!‘‘ مگر وہ محبت نہیں جو مرد کرتا ہے! مرد کے لیے محبت جسم ہے عورت کے لیے محبت جذبہ ہے مرد کی محبت جسم کا جال ہے عورت کی محبت روح کی آزادی ہے مرد کی محبت مقابلہ ہے عورت کی محبت عاجزی ہے مرد کی محبت ایک پل ہے عورت کی محبت پوری زندگی ہے مرد کی محبت ایک افسانہ ہے عورت کی محبت ایک حقیقت ہے! سارے شعراء شیکسپئر سے لیکر شیلے تک اور ہومر سے لیکر ہم تم تک سب یہ سمجھتے رہے کہ عورت معشوق ہے صرف شاہ کو معلوم تھا کہ عورت عاشق ہے اس لیے شاہ لطیف نے لکھا: ’’عورت عشق کی استاد ہے‘‘ سب سوچتے رہے کہ ’’آخر عورت کیا چاہتی ہے؟ تخت؛ بخت اور جسم سخت!؟‘‘ شاہ عبدالطیف کو...