Skip to main content

ملک میں کرونا کی موجودہ صورت حال اور اس کا حل

ملک میں کرونا کی موجودہ صورت حال


ملک بھر میں کورونا وائرس کے مصدقہ مریضوں کی تعداد 8418 ہوگئی ہے جب کہ مزید 9 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔

نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے 425 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ جس کے بعد پاکستان میں کورونا سےمتاثرہ افراد کی تعداد 8418 ہوگئی ہے جب کہ 1970 افراد صحت یاب ہوگئے ہیں۔
کہاں کتنے مریض ؟
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق کورونا کے سب سے زیادہ مریض پنجاب میں ہیں جہاں اس وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 3721 ہے۔ اس کے علاوہ سندھ میں 2537، خیبرپختونخوا میں 1235، بلوچستان میں 432، گلگت بلتستان میں 263 ، اسلام آباد میں 181 جب کہ آزاد کشمیر میں49 کیسز رپورٹ ہوچکے ہین۔
ایک روز میں 17 افراد لقمہ اجل بن گئے
نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوٓں میں ملک بھر میں کورونا نے مزید 17 افراد کی جان لے لی ہے۔ جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد176ہوگئی ہے۔ خیبر پختونخوا میں کورونا سے 67 اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔ سندھ میں 56، پنجاب42، بلوچستان میں 5 جب کہ اسلام آباد اور گلگت بلتستان میں3،3 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔
’کسی کام میں شفافیت نہیں‘
چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے ہیں کہ  مسئلہ یہ ہے کہ کسی کام میں شفافیت نہیں۔
’35 لاکھ ماسک برآمد کئے‘
سپریم کورٹ میں کورونا وائرس از خود نوٹس کیس میں وزارت صحت نے اپنی رپورٹ جمع کرائی ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ ملک میں فیس ماسک کی کمی نہیں، ملک سے 2کروڑ ماسک ا سمگل کرنے کا الزامات بے بنیاد ہیں، صرف 35 لاکھ ماسک چین کی درخواست پر 5 چینی کمپنیوں کوبرآمد کیے گئے، ماسک برآمدگی سے متعلق معاملے کی تحقیقات ایف آئی اے کررہا ہے۔
وزیراعظم کی اپیل
وزیر اعظم عمران خان نے اپنی ٹوئٹ میں عوام سے اپیل کی ہے کہ جس قدر ممکن ہو سکے خود کو گھروں تک محدود رکھیں۔جتنا لوگ خود کو نظم و ضبط سے آراستہ کریں گے اتنا ہی ہمارے لئے وبا سے نمٹنا آسان ہوگا اور بندشوں میں مرحلہ وار نرمی بھی ممکن ہوپائے گی۔ ‏
کورونا وائرس اور احتیاطی تدابیر:
کورونا وائرس کے خلاف یہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے اس وبا کے خلاف جنگ جیتنا آسان ہوسکتا ہے۔ صبح کا کچھ وقت دھوپ میں گزارنا چاہیے، کمروں کو بند کرکے نہ بیٹھیں بلکہ دروازہ کھڑکیاں کھول دیں اور ہلکی دھوپ کو کمروں میں آنے دیں۔ بند کمروں میں اے سی چلاکر بیٹھنے کے بجائے پنکھے کی ہوا میں بیٹھیں۔
سورج کی شعاعوں میں موجود یو وی شعاعیں وائرس کی بیرونی ساخت پر اُبھری ہوئی پروٹین کو متاثر کرتی ہیں اور وائرس کو کمزور کردیتی ہیں۔ درجہ حرارت یا گرمی کے زیادہ ہونے سے وائرس پر کوئی اثر نہیں ہوتا لیکن یو وی شعاعوں کے زیادہ پڑنے سے وائرس کمزور ہوجاتا ہے۔
پانی گرم کرکے تھرماس میں رکھ لیں اور ہر ایک گھنٹے بعد آدھا کپ نیم گرم پانی نوش کریں۔ وائرس سب سے پہلے گلے میں انفیکشن کرتا ہے اور وہاں سے پھیپھڑوں تک پہنچ جاتا ہے، گرم پانی کے استعمال سے وائرس گلے سے معدے میں چلا جاتا ہے، جہاں وائرس ناکارہ ہوجاتا ہے۔

Comments

Popular posts from this blog

The History of Calander.

  بارہ مہینوں کے نام کیسے پڑے؟ تاریخ کے جھروکوں میں جھانکنے کاموقع دینے والی دلچسپ داستان سال کے365 دن 12؍ مہینے رکھتے ہیں۔ ان میں کوئی30، کوئی31 اور کوئی28 یا29 دن کا ہوتا ہے۔  ان مہینوں کے نام کس طرح رکھے گئے، یہ داستان دلچسپ پس منظر رکھتی ہے۔                                  جنوری عیسوی سال کے پہلے مہینے کا نام، رومیوں کے ایک دیوتا جانس (Janus) کے نام پر رکھا گیا۔  جانس دیوتا کے متعلق کہا جاتا ہے کہ اس کی پوجا صرف جنگ کے دنوں میں کی جاتی تھی ,امن میں نہیں۔ دیوتا کے دو سر تھے، جن سے وہ بیک وقت آگے پیچھے دیکھ سکتا تھا۔اس مہینے کا نام جانس یوں رکھا گیاکہ جس طرح دیوتا اپنے دو سروں کی وجہ سے آگے پیچھے دیکھ سکتا ہے، اسی طرح انسان بھی جنوری میں اپنے ماضی و حال کا جائزہ لیتا ہے۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ جنوری کا لفظ لاطینی زبان کے لفظ جنوا (Janua) سے اخذ کیاگیا جس کا مطلب ہے ’’دروازہ‘‘۔ یوں جنوری کا مطلب ہوا ’’سال کا دروازہ‘‘۔ماہ جنوری31؍ دِنوں پر مشتمل ہے۔           ...

The history of December Holidays

  The December holidays in the Indian subcontinent originated during the period of British rule (the British Raj). Origin of Public Holiday: As the ruling power was Christian, Christmas Day (December 25th) was established as a major public and government holiday throughout British India. Early Celebrations: Records from colonial-era cities like Calcutta (Kolkata) show elaborate and extensive Christmas celebrations by the European community beginning as early as the mid-18th century and becoming more widespread and lavish by the 19th century. Banks and government offices would typically close Winter School Vacations The Fortnight Break: The British-style education system introduced a fortnight-long (two-week) break around the Christmas and New Year period. This was a direct import of the academic calendar from the United Kingdom. This practice was well-established by the early to mid-19th century. Climatic Necessity: For many colder, high-altitude regions (especially in the north), ...

Hazrat Ali

  مولا علی علیہ السلام کون؟؟؟؟ ایک عظیم تعارف مودت سے لبریز ایک خوبصورت تحریر وہ علی :جو عین اسلام ہیں وہ علی :جو کل ایمان ہیں وہ علی: جو خانہ کعبہ میں پیدا ہوا اور مسجد کوفہ میں شہید کیا گیا۔ وہ علی :جس نے آنکھ کھولی تو سب سے پہلے مصحف روئے نبی کی زیارت کی اور جو نور میں ،خلق میں ،تبلیغ میں،راحت میں ،کلفت میں،بزم میں،رزم میں غرض ہر منزل میں رسول خدا کا ہم رکاب ہیں ۔ وہ علی: جو خاتم الرسل کا بھائی اور وصی ہیں وہ علی : جوفاطمہ الزہرا کا شوہر تھا۔ وہ علی :جو سرداران جنت حسنین علیہما السلام کا باپ تھا۔ وہ علی :جو نہ صرف مومن آل محمد تھا بلکہ خدا کے آخری نبی خاتم الرسل کا شاہد و گواہ بھی تھا۔ وہ علی: جو ایسا عبادت گزارتھا کہ حالت نماز میں پاوں سے تیر نکال لیا گیا اوراسے احساس تک نہیں ہوا۔ وہ علی :جس کی زندگی انتہائی سادہ اورپاکیزہ تھی۔ وہ علی: جس نے تمام عمر محنت و مزدوری کی اورع جو کی خشک روٹی کھا تا رہا۔ وہ علی: جو علوم کائنات کا حامل تھا اور جسے زبان وحی سے مدینۃ العلم کا لقب عطا ہوا۔ وہ علی: جس نے مسجد کوفہ کی منبر سے سلونی سلونی قبل ان تفقدونی کا علان کیا۔ وہ علی: جس کے عدل کی ...