Skip to main content

Posts

Showing posts from July, 2020

FIRST HAJJ IN MACCA.

FIRST HAJJ IN KHANA KABA. جب حضرت ابراہیمؑ کو حکم الٰہی ہوا کہ مکہ کی طرف جاؤ تو آپ حضرت ہاجرہ اور حضرت اسماعیلؑ کو لے کر روانہ ہوگئے اور اس مقام پر پہنچے جہاں اب مکہ واقع ہے۔ یہاں نہ کوئی عمارت تھی اور نہ پانی تھا اور نہ یہاں کوئی رہتا تھادرختوں کے نام پر صرف ببول وغیرہ کی جھاڑیاں تھیں۔ حضرت ابراہیمؑ نے بیوی بچے دونوں کو یہاں بٹھا دیا۔ ایک مشکیزہ پانی کا اور کھجوریں پاس رکھ دیں اور پھر آپؑ شام کی طرف چلے گئے ۔حضرت ابراہیمؑ دوسری بار مکہ آئے تو قیام نہ کیا لیکن جب تیسری بار تشریف لائے تو حضرت اسماعیلؑ سے فرمایا کہ ’’بیٹا! اﷲ تعالیٰ نے مجھے ایک حکم دیا ہے‘‘۔ حضرت اسماعیلؑ نے کہا: ’’تو اطاعت کیجیے‘‘۔ پوچھا: ’’کیا تُو میری مدد کرے گا؟‘‘ کہا: ’’کیوں نہیں‘‘۔ حضرت ابراہیمؑ نے کہا: ’’اﷲ تعالیٰ نے مجھے حکم دیا ہے کہ یہاں ایک گھر بناؤں‘‘۔گھر کی تعمیر شروع ہوئی، حضرت اسماعیلؑ پتھر لاتے جاتے اور حضرت ابراہیمؑ بناتے جاتے تھے۔ جب تعمیر ذرا بلند ہوگئی تو حضرت اسماعیلؑ ایک پتھر اٹھاکر لائے تاکہ حضرت ابراہیمؑ اس پر کھڑے ہوکر تعمیر کریں۔ (یہی مقام ابراہیمؑ ہے) دونوں باپ بیٹے دیوار اٹھاتے جاتے...

قربانی اور اس کی شرعی اور معاشرتی اہمیت

THE IMPORTANCE OF QURBANI   عیدالاضحی ﭘﺮ ﺍﯾﮏ ﺍﻧﺪﺍﺯﮮ ﮐﮯ ﻣﻄﺎﺑﻖ 4 ﮐﮭﺮﺏ ﺭﻭﭘﮯ ﺳﮯ ﺯﯾﺎﺩﻩ ﮐﺎ ﻣﻮﯾﺸﯿﻮﮞ ﮐﺎ ﮐﺎﺭﻭﺑﺎﺭ ﻫﻮتا ہے, ﺗﻘﺮﯾﺒﺄ 23 ﺍﺭﺏ ﺭﻭﭘﮯ ﻗصائی ﻣﺰﺩﻭﺭﯼ ﮐﮯ ﻃﻮﺭ ﭘﺮ ﮐﻤﺎتے ہیں۔ 3 ﺍﺭﺏ ﺭﻭﭘﮯ ﺳﮯ ﺯﯾﺎﺩﻩ ﭼﺎﺭﮮ ﮐﮯ ﮐﺎﺭﻭﺑﺎﺭ والے ﮐﻤﺎتے ہیں۔ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻧﯽ ﮐﺎﺭﻭﺑﺎﺭ ﮐﯽ ﺩﻧﯿﺎ ﻣﯿﮟ ﺳﺐ ﺳﮯ ﺑﮍﺍ ﮐﺎﺭﻭﺑﺎﺭ ﻋﯿﺪ ﭘﺮ ﻫﻮتا ہے.. ﻧﺘﯿﺠﻪ : ﻏﺮﯾﺒﻮﮞ ﮐﻮ ﻣﺰﺩﻭﺭﯼ ملتی ہے ﮐﺴﺎﻧﻮﮞ ﮐﺎ ﭼﺎﺭﻩ ﻓﺮﻭﺧﺖ ﻫﻮتا ہے. ﺩیہاﺗﯿﻮﮞ ﮐﻮ ﻣﻮﯾﺸﯿﻮﮞ ﮐﯽ ﺍﭼﮭﯽ ﻗﯿﻤﺖ ملتی ہے۔ اربوں روپے ﮔﺎﮌﯾﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺟﺎﻧﻮﺭ ﻻﻧﮯ ﻟﮯ ﺟﺎﻧﮯ ﻭﺍلے کماتے ہیں۔ ﺑﻌﺪ ﺍﺯﺍﮞ ﻏﺮﯾﺒﻮﮞ ﮐﻮ ﮐﮭﺎﻧﮯ ﮐﮯ لیے مہنگا ﮔﻮﺷﺖ ﻣﻔﺖ ﻣﯿﮟ ملتا ہے , ﮐﮭﺎﻟﯿﮟ ﮐﺌﯽ ﺳﻮ ﺍﺭﺏ ﺭﻭﭘﮯ ﻣﯿﮟ ﻓﺮﻭﺧﺖ ﻫﻮتی ﻫﯿﮟ , ﭼﻤﮍﮮ ﮐﯽ ﻓﯿﮑﭩﺮﯾﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﮐﺎﻡ ﮐﺮﻧﮯ ﻭﺍﻟﻮﮞ ﮐﻮ ﻣﺰﯾﺪ ﮐﺎﻡ ملتا ہے, ﯾﻪ ﺳﺐ ﭘﯿﺴﻪ ﺟﺲ ﺟﺲ ﻧﮯ ﮐﻤﺎﯾﺎ ﻫﮯ ﻭﻩ ﺍﭘﻨﯽ ﺿﺮﻭﺭﯾﺎﺕ ﭘﺮ ﺟﺐ ﺧﺮﭺ ﮐﺮتے ہیں ﺗﻮ نا ﺟﺎﻧﮯ ﮐﺘﻨﮯ ﮐﮭﺮﺏ ﮐﺎ ﮐﺎﺭﻭﺑﺎﺭ ﺩﻭﺑﺎﺭﻩ ﻫﻮتا ہے ... ﯾﻪ ﻗﺮﺑﺎﻧﯽ ﻏﺮﯾﺐ ﮐﻮ ﺻﺮﻑ ﮔﻮﺷﺖ نہیں ﮐﮭﻼﺗﯽ , ﺑﻠﮑﻪ ﺁﺋﻨﺪﻩ ﺳﺎﺭﺍ ﺳﺎﻝ ﻏﺮﯾﺒﻮﮞ ﮐﮯ ﺭﻭﺯﮔﺎﺭ ﺍﻭﺭ ﻣﺰﺩﻭﺭﯼ ﮐﺎ ﺑﮭﯽ ﺑﻨﺪﻭﺑﺴﺖ ﻫﻮﺗﺎ ﻫﮯ , ﺩﻧﯿﺎ ﮐﺎ ﮐﻮٸی ﻣﻠﮏ ﮐﺮﻭﮌﻭﮞ ﺍﺭﺑﻮﮞ ﺭﻭﭘﮯ ﺍﻣﯿﺮﻭﮞ ﭘﺮ ﭨﯿﮑﺲ ﻟﮕﺎ ﮐﺮ ﭘﯿﺴﻪ ﻏریبوﮞ ﻣﯿﮟ ﺑﺎﻧﭩﻨﺎ ﺷﺮﻭﻉ ﮐﺮ ﺩﮮ ﺗﺐ ﺑﮭﯽ ﻏﺮﯾﺒﻮﮞ ﺍﻭﺭ ﻣﻠﮏ ﮐﻮ ﺍﺗﻨﺎ ﻓﺎﺋﺪﻩ ...

HISTORY OF D. G.KHAN

HISTORY OF DERA GHAZI KHAN #ڈیرہ_غازی_خان   15 ویں صدی  میں ڈیرہ غازی خان،  غازی خان میر میرانی قبیلے سردار کی طرف سے قائم کیا گیا تھا. پرانے شہر موجودہ شہر کے مشرقی حصے کی طرف سے 12 کلو میٹر کی فاصلے پر واقع تھا جس میں 3038410 کل رقبہ 926430 ایکڑ زراعت کے علاقے اور غیر زرعی  علاقے 2065780 کے ساتھ تھا . 1908 میں، دریا ئے سندھ میں بھاری سیلاب نے ڈیرہ غازی خان کے پرانے شہر کو ختم کر دیا، اور پھر ڈیرہ غازی خان کے نئے شہر 1910 میں آباد ہونے لگے. شہر  کی منصوبہ بندی ایک شاہکار ہے،  برطانوی حکمران نے ذیلی براعظم میں نوآبادیاتی نظام قائم کیا اور 1849  میں ضلع کے طور پر ڈی جی خان کا اعلان کیا. Apkiwebegeneral  کو  پہلے ڈپٹی کمشنر کے طور پر مقرر کیا گیا تھا. علاقے میں تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی اور خراب قانون سازی کی صورت حال میں اس کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ڈی جی خان اور راجن پور. اس وقت ضلع کے دو آمدنی ذیلی ڈویژن ہیں. ضلع کے مغربی کنارے کے ساتھ ایک قبائلی بیلٹ / سیاسی علاقے پھیلا ہوا ہے.   ڈیرہ غازی خان کو 1476 میں بلوچ حکمران ...

HAZRAT SYED WAJEEH U SEEMA IRFANI SUNDER SHARIF LAHORE

حضرت علامہ سید وجیہ السیما عرفانی سندر شریف لاہور This article was published in  THE NATION   6TH JUNE 2014 Prof Ghulam Sarwar Qureshi - About 32 km towards Sunder on Multan Road, there is a white dome and an impressive mosque on the right bank. This is the eternal abode of Irfani Baba, who is one of the band of sincere and devoted men. His name was Syed Wajeeh-us-Seema Irfani,His village name is Lodhay. He passed Anglo vernacular exam from Christan missionary school on main chakwal road till 8 class it's equipment to o level and paper were marked in London. he passed only at the age of 8 .After this, he joined sanataram Dharma high school lala mussa then came to Lahore here he joined Punjab University and master degree in philosophy from Oriental college side by side he studied dars e nizami from jamia ghazanvia and then Jamie fatahiya He was a successor of some great religious scholars. Right from his early childhood, Irfani showed signs of spiritual a...

RAIN IN PAKISTAN

RAIN IN PAKISTAN IN JULY 2020 اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) ملک بھر میں آج سے پری مون سون سیزن کا آغاز ہو گاچیف میٹرولوجسٹ محمد  حنیف نے بتایا ہے کہ رواں سال مون سون سیزن کے دوران زیادہ بارشوں کا امکان ہے جو خطرناک  نوعیت کی نہیں ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ رواں سال مجموعی طور پر 10 فیصد سے زائد بارشوں کا امکان ہے جبکہ کشمیر اور سندھ میں 20 فیصد زیادہ بارشوں کا امکان ہے انہوں نے کہا کہ کشمیرمیں زیادہ بارشوں سے دریاوَں میں سیلاب جبکہ بڑے شہروں اور پہاڑی علاقوں میں سیلابی ریلوں کا امکان ہے۔ملک کے بیشتر علاقوں میں پیر کو موسم گرم اور خشک رہے گا جبکہ وسطی اور جنوبی علاقوں میں شدید گرم رہے گا تاہم گلگت بلتستان میں چند ایک مقامات پر گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور خشک رہا جبکہ گلگت بلتستان میں چند ایک مقامات پر بارش ہوئی۔ آج ملک میں ملک کے بالائی علاقوں میں موسم گرم اور خشک جبکہ وسطی اور جنوبی علاقوں میں شدید گرم رہے گا۔منگل کے روز صوبہ سندھ، ، بلوچستان، پنجاب، خیبر پختو نخواہ میں موسم شدید گرم اور خشک رہے گا۔ تاہم ...